واشنگٹن: ٹرمپ نے یمن میں القاعدہ کے سربراہ قاسم الریمی کی امریکی حملے میں ہلاکت کا دعویٰ کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے یمن میں القاعدہ کے سربراہ قاسم الریمی کو عرب جزیرے میں ہلاک کیا۔
ائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ قاسم الریمی نے 2015 سے جہادی گروپ کی سربراہی کی، اسے یمن میں امریکی آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیا ہے۔
تاہم وائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ قاسم الریمی کو کب ہلاک کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ قاسم الریمی کی ہلاکت القاعدہ اور اس کی عالمی موومنٹ کو مزید کمزور کرے گی جب کہ یہ ہمیں ہماری قومی سلامتی کو اس گروپ سے لاحق خطرات کم کرنے کے لیے بھی مدد دے گی۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا تھاکہ قاسم الریمی کی ہلاکت سے امریکا، اس کے مفادات اور ہمارے اتحادی اب مزید محفوظ ہیں۔
برطانوی میڈیا کےمطابق قاسم الریمی کا تعلق 2000ء میں مغربی مفادات پر ہونے والے حملوں سے جوڑا جاتا تھا، قاسم الریمی نے امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ کے سربراہ کی ہلاکت کے بعد تنظیم کی سربراہی سنبھالی۔
برطانوی میڈیا کا بتانا ہےکہ قاسم الریمی کی ہلاکت کی افواہیں گزشتہ ماہ جنوری میں بھی سامنے آئیں جس کے جواب میں القاعدہ نے 2 فروری کو قاسم الریمی کا ایک آڈیو پیغام جاری کیا جس میں اس نے کہا کہ فلوریڈا میں امریکی نیول بیس پر حملے میں القاعدہ ملوث ہے۔