برطانیہ کے شہزادے ہیری نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا قدرت کی جانب سے ہمارے لیے تنبیہ ہے۔
موسمیاتی ڈاکومینٹریز اسٹریم کرنے والے ایک پلیٹ فارم کے چیف ایگزیکٹیو سے بات کرتے ہوئے شہزدہ ہیری نے کہا ‘کسی نے وبا کے آغاز پر مجھے کہا تھا کہ یہ قدرت ہے جس نے ہمیں ہمارے برے رویے پر کمروں میں بھیج دیا ، تاکہ یہ سوچنے کا لمحہ مل سکے کہ ہم نے اب تک کیا کردیا ہے’۔
انہوں نے کہا ‘اس نے مجھے یاد دہانی کرائی کہ ہم کس طرح ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، نہ صرف لوگ بلکہ قدرت کے ذریعے بھی، ہم نے فطرت سے بہت کچھ حاصل کیا مگر بہت کم ہی واپس کیا’۔
شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد سے اکثر نسلی امتیاز اور ماحولیات کے مسائل پر بات کرتے رہتے ہیں۔
برطانوی شہزادے نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ زمین کی مرمت میں مدد فراہم کریں۔
ان کا کہنا تھا ‘بارش کاا ہر قطرہ آسمان سے گر کر خشک زمین کو سکون پہنچاتا ہے، اس وقت کیا ہو اگر ہم سب بارش کا ایک قطرہ ہوں؟ کیا بارش کا ہر قطرہ ہمارے لیے اہمیت رکھتا ہے؟ ہاں رکھتا ہے کیونکہ قدرت ہی ہماری زندگی کا وسیلہ ہے’۔
کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے سائنسدانوں کی جانب سے خبردار کیا جاتا ہے کہ جنگلات کی کٹائی، ایکوسسٹم کی تباہی اور جنگلی حیات کی غیرقانونی تجارت کے نتیجے میں جانوروں سے انسانوں میں امراض کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ چکا ہے۔
سائنسدانوں کی جانب سے اس کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کے لیے زور دیا جارہا ہے۔
رواں سال کے آغاز میں ہی شہزادہ ہیری نے شاہی ذمہ داریوں سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا اور مارچ میں وہ باضابطہ طور پر ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوکر ابتدائی طور پر کینیڈا اور بعد ازاں اہلیہ سمیت امریکا منتقل ہوگئے تھے۔
دونوں نے شاہی حیثیت سے علیحدگی کے بعد نیٹ فلیکس سمیت دیگر ویب سائٹس اور پروڈکشن کمپنیوں کے لیے ڈرامے و فلمیں بنانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے جب کہ وہ کچھ فلاحی تنظیموں کے ساتھ بھی کام کرنے کے خواہاں ہیں۔
گزشتہ ماہ ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے نیویارک ٹائمز میں لکھے مضمون میں بتایا تھا کہ رواں برس کے وسط میں ان کا دوسرا حمل کچھ پیچیدگیوں کے باعث ضائع ہوگیا۔
مضمون میں میگھن مارکل نے بتایا کہ رواں برس جولائی میں بعض پیچیدگیوں کے باعث ان کا حمل ضائع ہوگیا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کا حمل کتنے ہفتوں کا تھا۔
میگھن مارکل نے سال 2020 کو مشکل سال قرار دیتے ہوئے لکھا کہ اس سال ان سمیت دنیا کے ہزاروں افراد کو دکھوں اور غموں کا مقابلہ کرنا پڑا۔