کراچی: ماڑی پور میں بجلی کی طویل بندش کے خلاف احتجاج ختم کر دیا گیا

کراچی: ماڑی پور میں بجلی کی طویل بندش کے خلاف احتجاج ختم کر دیا گیا


کراچی میں ماڑی پور روڈ کے قریب لیاری کے رہائشیوں نے بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف جاری احتجاج کو ختم کردیا گیا ہے کیونکہ کراچی پولیس نے بجلی کمپنی کے حکام سے ملاقات کے بعد مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا۔

مظاہرین نے مختلف اہم سڑکیں بند کردیں، ٹائر جلائے، نعرے بازی کی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے انہیں منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔

حکام اور عینی شاہدین کے مطابق لیاری کے رہائشیوں نے طویل لوڈشیڈنگ پر احتجاجاً شہر کے صنعتی علاقے سائٹ کو بندرگاہ سے ملانے والی اہم ترین شاہراہ ماڑی پور روڈ بند کردی، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی لیکن ناکامی پر لاٹھی چارج کیا۔

سٹی ایس ایس پی آصف بھگیو نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی کارروائی سے مظاہرین منتشر ہوے لیکن کچھ ہی دیر بعد مرکزی سڑک پر آکر دوبارہ احتجاج شروع کردیا۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا—تصویر: ڈان نیوز
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا—تصویر: ڈان نیوز

سینئر افسر کا کہنا تھا کہ لیاری کے مختلف حصوں بالخصوص ماڑی پور روڈ سے متصل علاقوں میں پیر کی شام 4 بجے سے بجلی کی فراہمی بند ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر سیکڑوں افراد نے کئی گھنٹوں کے لیے سڑک بلاک کردی۔

چونکہ ماڑی پور روڈ کے پی ٹی اور سائٹ کے صنعتی علاقوں کو منسلک کرتی ہے اس لیے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے سڑک کھلوانے کے لیے مظاہرین سے بات کی، جب بات چیت ناکام ہوگئی تو پولیس اور رینجرز نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا جبکہ احتجاج کرنے والوں نے قانون نافذ کرنے والوں پر پتھر برسائے۔

اس دوران مظاہرین نے تھوڑی دیر کے سڑک کھولی لیکن کچھ ہی دیر بعد دوبارہ بلاک کردی۔

سٹی ایس ایس پی نے کہا کہ انہوں نے کے الیکٹرک انتظامیہ سے بات کی ہے اور ڈپٹی کمشنر جنوبی بھی مظاہرین کو سمجھانے اور صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے موقع پر پہنچے، پہلی ترجیح مسئلے کو بات چیت سے حل کرنا ہے۔

ٹریفک پولیس کے ترجمان نے کہا کہ ماڑی پور روڈ پر ٹریفک بند ہونے کی وجہ سے جناح برج اور ایم ٹی خان روڈ پر ٹریفک کا دباؤ ہے۔

اس کے علاوہ شہر کے مختلف مقامات پر شہریوں نے پانی اور بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج کیا۔

ترجمان کے مطابق لیاقت آباد ڈاکخانہ بس اسٹاپ پر بلوچ مسجد کے نزدیک بھی شہریوں نے احتجاج کیا، جس کے باعث ٹریفک کو متبادل سڑکوں پر موڑ دیا گیا۔

علاوہ ازیں شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں شہری پانی اور بجلی کی بندش کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے جبکہ کالا پل کے رہائشیوں نے ڈیفنس کے قریب مین کورنگی روڈ مظاہرہ کیا۔

خیال رہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف پیر کے روز بھی شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے احتجاج کیا، اس دوران شہری سڑکوں پر نکل آئے، ٹائر جلائے اور اہم شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے بند کیا۔

اگرچہ کےالیکٹرک کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم غیراعلانیہ اور کئی گھنٹوں کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث عوام نے تنگ آکر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔

دن کے اوقات میں لائنز ایریا کے مکینوں کی بڑی تعداد شارع فیصل پر نکل آئی اور گورا قبرستان کے قریب سڑک بلاک کر دی۔

عوام نے کےالیکٹرک پر 13 گھنٹے سپلائی بند رکھنے کا الزام لگایا ، انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی اور سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیا، احتجاج کے باعث شارع فیصل کے ایک ٹریک پر ٹریفک جام ہوگیا۔

گلستان جوہر میں بھی ایسے ہی مناظر دیکھنے میں آئے جہاں سیکڑوں افراد جوہر موڑ پر جمع ہوئے اور مین راشد منہاس روڈ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بلاک کر دیا۔

مظاہرین نے اتوار سے بند بجلی کی فراہمی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس کے علاوہ مین یونیورسٹی روڈ پر پرفیوم چوک اور سفاری پارک کے قریب بھی دو احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

ناکہ بندی کے باعث مین یونیورسٹی روڈ پر چلنے والی ٹریفک کو متبادل راستے کی طرف موڑ دیا گیا جس سے مرکزی سڑک پرشدید ٹریفک جام ہوا۔

اس کے چند منٹ بعد ناظم آباد میں بھی خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔

مظاہرین نے کے الیکٹرک کے خلاف نعرے لگائے اور روڈ بلاک کر دی جس سے مین ناظم آباد روڈ پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔

عوام کا کہنا تھا کہ انہیں شدید گرمی میں 12 سے 14 گھنٹے بجلی کی بندش کا سامنا ہے جس سے ان کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ عوام نے مینٹیننس شٹ ڈاؤن کے نام پر ’لوگوں کو بے وقوف‘ بنانے کی بھی مذمت کی۔

عوام کا کہنا تھا کہ مسلسل شکایات کے باوجود کمپنی علاقے میں فالٹ کی نوعیت کا اندازہ لگانے میں ناکام ہے اوربجلی بحال ہونے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا۔

ادھر پی آئی ڈی سی کے قریب ہجرت کالونی اور سلطان آباد کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد نے بجلی کی طویل بندش کے خلاف احتجاج کیا، عوام نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاج کے دوران کلب روڈ، ڈاکٹر ضیا الدین احمد روڈ اور مائی کولاچی پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

خیال رہے کہ گلشن اقبال، سرجانی ٹاؤن، نیو کراچی، فیڈرل بی ایریا، ایف سی ایریا، برنس روڈ، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی، کلفٹن، بلدیہ ٹاؤن، منگھوپیر، اورنگی ٹاؤن، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، ماڈل کالونی کے رہائشی ،شہید ملت روڈ، کھوکھراپار، پی ای سی ایچ ایس، محمود آباد اور ڈیفنس کے علاقوں میں بھی گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔

انٹرمیڈیٹ کے امتحانات دینے والے طلبہ بھی طویل لوڈشیڈنگ سے شدید متاثر ہورہے ہیں جنہیں اس گرم اور مرطوب موسم میں امتحان دینا پڑ رہا ہے، نیز دن اور رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے طلبہ کو امتحانات کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں