پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازوں میں دو ماہ میں 60 فیصد تاخیر ہوئی، قائمہ کمیٹی

پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازوں میں دو ماہ میں 60 فیصد تاخیر ہوئی، قائمہ کمیٹی


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ 2 ماہ کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی بین الاقوامی پروازوں میں 60 فیصد تاخیر ہوئی۔

اجلاس میں پی آئی اے کے اخراجات میں کمی کے لیے حیدرآباد میں بکنگ آفس کی بندش اور شہر کے جدید آفس کے قیام کے فیصلے کا احاطہ بھی کیا گیا۔

پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان میں ایوی ایشن سیکٹر کو درپیش مسائل پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کی صدارت سینیٹر ہدایت اللہ نے کی جبکہ سینیٹر سید محمد صابر شاہ، عون عباس، افنان اللہ خان، کیشو بائی، بہرامند خان تنگی اور نصیب اللہ بازئی نے بھی شرکت کی۔

سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق کمیٹی نے اجلاس کے دوران گزشتہ 15 سالوں کے دوران موجودہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سول ایوی ایشن اتھارٹی کی پوسٹنگ، پرسنل اسٹاف کی تنخواہوں کی تفصیلات، ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران پرندوں کے ٹکرانے اور پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازوں میں تاخیر کی وجوہات سے متعلق معاملات اٹھائے۔

گزشتہ 15 سالوں کے دوران موجودہ ڈی جی کی پوسٹنگ کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ پوسٹنگ قواعد و ضوابط کے مطابق تھی، کمیٹی نے پوسٹنگ کے حوالے سے دیگر آپشنز اور انہیں استعمال نہ کرنے پر سوالات اٹھائے۔

کمیٹی کا مؤقف تھا کہ ڈی جی کی تقرری کے لیے کابینہ سے منظوری لینے کے بجائے اشتہارات کا طریقہ کار اپنایا جائے۔

حیدرآباد میں پی آئی اے بکنگ آفس کی بندش کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسے لاگت میں کمی کی وجہ سے بند کیا گیا، پی آئی اے انتظامیہ شہر کے لوگوں کی سہولت کے لیے حیدر آباد میں جدید آفس کے قیام کے لیے کوشاں ہے، کمیٹی کا کہنا تھا کہ آفس کو جلد فعال کیا جائے۔

ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران پرندوں کے ٹکرانے کے معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی نے کہا کہ اس سلسلے میں بین الاقوامی طریقہ کار کو اپنانا ہوگا، اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک فورم تشکیل دیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے بیس کمانڈرز بھی شرکت کریں گے۔

کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات کی پیروی باقاعدگی سے کی جاتی ہے، ہوائی اڈوں کے آس پاس کے علاقوں میں ڈمپنگ، کبوتروں کے گھر اور لیزر شعاعوں کے استعمال پر پابندی کے لیے مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈیولپمنٹ آف انڈیجینس ان فلائٹ انٹرٹینمنٹ سولوشن (آئی ایف ای) میں تکنیکی مسائل کے پیش نظر ٹینڈرنگ کا عمل واپس لے لیا گیا ہے۔

پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازوں میں تاخیر کی وجوہات کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا گیا کہ گزشتہ 2 ماہ میں بین الاقوامی پروازوں میں 60 فیصد تاخیر دیکھی گئی ہے۔

اس کے علاوہ امیگریشن سے متعلق مسائل بھی سامنے آئے ہیں جس کے دوران مسافروں کو پروازوں سے اتار دیا گیا۔

اس سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھی آگاہ کیا گیا، ایف آئی اے نے جلد از جلد مسائل کو کم کرنے کے لیے پالیسی بنانے پر اتفاق کیا ہے، کمیٹی نے تفصیلی گفتگو کے لیے ایف آئی اے کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں