پاکستانی فلمساز مغلیہ سلطنت پر فلمیں کیوں نہیں بنا سکتے؟

پاکستانی فلمساز مغلیہ سلطنت پر فلمیں کیوں نہیں بنا سکتے؟


بھارت کی ایک ایسی تاریخی سیریز بہت جلد ریلیز ہونے والی ہے جس کی کہانی مغل بادشاہ اکبر کے شاہی تخت کے حصول کے لیے ان کے دو بیٹوں کے درمیان ہونے والی جنگ پر مبنی ہے۔

14ویں کراچی لٹریچر فیسٹیول میں ایک نوجوان نے ایک پینل ڈسکشن کے دوران مغلیہ سلطنت کی ایک کہانی پر مبنی بھارتی سیریز کے بارے میں فلمساز ندیم بیگ سے پوچھا کہ ہم کبھی بھی اپنی تاریخ اور خاص طور پر مغلیہ سلطنت پر فلمیں یا سیریز نہیں بناتےجیسا کہ باقی دنیا بنارہی ہے؟

فلمساز ندیم بیگ نے نوجوان کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ہمیں اپنے عظیم حکمرانوں پر فلمیں بنانی چاہئیں لیکن ایسی فلمیں بہت مہنگی بنتی ہیں لہٰذا، ہم عموماََ اس طرح کی فلمیں بیرون ملک سےاپنے ملک صرف دیکھنے کے لیے لاتے ہیں اور خود نہیں بناتے۔

مغلیہ سلطنت پر بنی بھارتی سیریز’تاج: ڈیوائڈڈ بائے بلڈ‘ کی کہانی مغل بادشاہ اکبر کے دور کے گرد گھومتی ہے جوکہ اپنی عظیم الشان سلطنت کو سنبھالنے کے لیے اپنے بیٹوں میں سے نئے بادشاہ کا انتخاب ان کی قابلیت کی بنیاد پر کرنا چاہتا ہے۔

بادشاہ اکبر کے اس فیصلے کے نتیجے میں تخت کی سربراہی حاصل کرنے کے لیے ان کے بیٹوں میں جنگ چھڑ جاتی ہے۔

حال ہی میں ریلیز ہونے والے اس فلم کے ٹریلر سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس فلم کی کہانی محبت، سیاست، حسد، فریب اور ہَوس سے بھرپور ہے۔

رون سکالپیلو کی ہدایتکاری میں بننے والی اس سیریز کو سائمن فانٹاؤزو نے تحریر کیا ہے۔

اس سیریز کی کاسٹ میں نصیر الدین شاہ بطور بادشاہ اکبر، ادیتی راؤ حیدری بطور انارکلی، عاشق گلاٹی بطور شہزادہ سلیم، طحہ شاہ بدوشا بطور شہزادہ مراد، شبھم کمار مہرا بطور شہزادہ دانیال، سندھیا مریدول بطور ملکہ جودھا بائی، زرینہ وہاب بطور ملکہ سلیمہ، ملکہ رقیہ بیگم بطور پدما دامودرن، بوس بطور راہول مرزا حکیم اور دھرمیندر بطور شیخ سلیم چشتی شامل ہیں۔

سچے واقعات سے متاثر ہوکر بنائی گئی بھارتی سیریز’تاج: ڈیوائڈڈ بائے بلڈ‘ 10 حصّوں پر  مبنی ہے جسےاو ٹی ٹی پلیٹ فارم زی فائیو پر 3 مارچ 2023ء سے نشر کیا جائے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں