لاہور: ٹی ٹوئنٹی لیگز انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے خطرہ بننے لگیں جب کہ جنوبی افریقہ نے بھی آئندہ سال جنوری میں ایونٹ کے انعقاد کا اعلان کردیا۔
انٹرنیشنل لیگز میں دولت کی ریل پیل منتظمین اور کھلاڑیوں کیلیے خاص کشش رکھتی ہے، کرکٹ کھیلنے والے آئی سی سی ممبرز میں سے 1،2 ہی ہوں گے جن کی کوئی ٹی ٹوئنٹی لیگ نہ ہو، اس کی وجہ سے میزبان ملک اپنے انٹرنیشنل شیڈول کو قربان یا ملتوی کرنے میں بھی کوئی عار نہیں سمجھتے، ان فیصلوں پر مہمان ٹیموں کو بھی ہاں کرنا ہی پڑتی ہے، اب اس میں ایک نیا اضافہ ہونے جارہا ہے۔
جنوبی افریقہ نے بھی اپنی نئی فرنچائز لیگ آئندہ سال جنوری میں کرانے کا اعلان کر دیا، ٹورنامنٹ 6 ٹیموں پر مشتمل ہوگا، کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے مطابق ہر فرنچائز کو 4غیر ملکی کرکٹرز شامل کرنے کی اجازت ہوگی،آئی پی ایل کے سوا دیگر لیگز کے مقابلے میں زیادہ پرکشش معاوضے پیش کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ رواں سال پی ایس ایل 7 کا آغاز بھی جنوری میں ہوا تھا،یواے ای، بگ بیش سمیت دیگر لیگز کا شیڈول متصادم ہونے کی وجہ سے پہلے ہی مسائل درپیش ہیں۔
اب جنوری میں ہی جنوبی افریقہ بھی رنگ میں بھنگ ڈالنے کیلیے کود پڑا، لیگز سے چند میچز کا بھی ٹکراؤ ہونے کی صورت میں پی سی بی کیلیے انٹرنیشنل کرکٹرز کی دستیابی میں مسائل درپیش آنے کا خدشہ موجود ہے۔
اس حوالے سے رابطے پر ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے کہا کہ رواں سال پی ایس ایل کو جنوری میں کرانے کا مقصد یہ تھا کہ آسٹریلیا سے ہوم سیریز رمضان المبارک سے قبل مکمل کی جاسکے۔
انھوں نے کہا کہ ہم پی ایس ایل کو آئندہ مختلف شہروں میں لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جنوری میں صرف کراچی میں ہی میچز ممکن ہوسکتے ہیں، اس لیے معمول کے مطابق آئندہ ایڈیشن کا انعقاد فروری کے وسط میں ہی ہوگا، امید ہے کہ دیگر لیگز سے شیڈول متصادم نہیں ہوگا۔