ورلڈکپ، اظہر محمود کو شاہین سے فتح گر کارکردگی کی امیدیں

ورلڈکپ، اظہر محمود کو شاہین سے فتح گر کارکردگی کی امیدیں


اظہر محمود نے ورلڈکپ میں شاہین شاہ آفریدی سے فتح گر کارکردگی کی امیدیں لگا لیں۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں اظہر محمود نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم میں واپسی پر کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، پیسر نے انجری سے چھٹکارہ پانے کے بعد بولنگ بھی شروع کردی، اگر وہ اپنا بحالی فٹنس کا عمل صحیح طرح مکمل کرکے آئے تو انھیں کوئی مشکل نہیں ہوگی، امید ہے کہ شاہین پہلے کی طرح عمدہ  بولنگ کرنے میں کامیاب ہوں گے، مجھ سمیت تمام پاکستانی بھی ان کیلیے دعا گو ہیں ،پیسر کی کمی شدت سے محسوس ہوتی رہی ہے۔

سابق آل راؤنڈر نے ایک سوال پر کہا کہ مجھے پاکستان ٹیم کی مڈل آرڈر پر تشویش ہے،بیٹنگ لائن بہت زیادہ بابر اعظم اور محمد رضوان پر انحصار کرتی ہے،آپ کے پاس وسائل ہیں،شاداب خان اور محمد نواز کو اوپر کے نمبرز پرکھلانے کے تجربات بھی ہوئے،ابھی معاملات کو بہتر کرنے کیلیے وقت موجود ہے۔

انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں باؤنسی پچز ہوں گی، پاکستانی بیٹرز شارٹ گیندوں پر مشکل بھی محسوس کرتے رہے ہیں،بہرحال آپ کے پاس دستیاب بہترین پلیئرز یہی موجود ہیں،اچھی بات یہ ہے کہ پی سی بی نے جس ٹیم کو بھی منتخب کیا اس کی سپورٹ کررہے ہیں،پہلے ہم نے دیکھا کہ ذرا سا دباؤ آنے پر ٹیمیں تبدیل ہوجاتی تھیں۔

اظہر محمود کا کہنا تھا کہ خوشدل شاہ نے پی ایس ایل میں اچھا پرفارم کیا، بعد میں گاہے بگاہے قومی ٹیم کو کچھ میچز بھی جتوائے،اگر آپ کسی ایک کھلاڑی کو تبدیل کرتے ہیں تو یہ پیغام جاتا ہے کہ ڈریسنگ روم میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے،پہلے کسی کا نام لیا جاسکتا تھا مگر اب انہی پر انحصار کرنا بہتر ہے۔

بھارت سے مقابلہ،گذشتہ فتح کی بدولت پاکستان کا اعتماد بلند ہوگا

ورلڈکپ میں روایتی حریفوں کے مقابلے پر اظہر محمودنے کہا کہ پاک بھارت میچ ہمیشہ ہی اہم ہوتا ہے،گذشتہ فتح کی بدولت گرین شرٹس کا اعتماد بھی بلند ہوگا، ٹیم کی بولنگ تو اچھی ہے مگر بیٹنگ میں بہتری لانا ہوگی، جسپریت بمرا کی غیر موجودگی کا بھارتی ٹیم کو نقصان ہوگا، شاہین شاہ آفریدی کی واپسی سے ہمارا بولنگ یونٹ بہترین ہوجائے گا،انھوں نے کہا کہ میلبورن کی پچ دبئی سے مختلف ہے،فتح کیلیے معیاری کرکٹ کھیلنا ہوگی، امید ہے کہ پاکستان ٹیم ایک بار پھر فاتح ہوگی۔

اسکواڈ پر تنقید توہمیشہ ہوتی ہے جو ٹیم میں نہ ہو اچھا لگتا ہے

انگلینڈ کیخلاف سیریز کے آخری میچ میں مڈل آرڈر میں جیت کیلیے جوش کی کمی کے سوال پر اظہرمحمود نے کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان نے 2سال میں بہترین پرفارم کیا، دونوں کے آئوٹ ہونے پر دبائوتو آنا ہی تھا،میڈیا میں تبدیلی کی باتیں بھی چل رہی تھیں،مجھے نہیں معلوم کہ بیٹرز دفاعی خول میں کیوں چلے گئے۔

ان کا کیا مائنڈ سیٹ تھا،کوشش تو کرنا چاہیے تھی، 70رنز سے ہارے، 100سے بھی ہار جاتے تو کیا فرق پڑتا،بہرحال جیت کیلیے تڑپ تو نظر آنا چاہیے تھی۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اسکواڈ پر تنقید تو ہمیشہ ہوتی ہے جو ٹیم میں نہ ہو وہ اچھا لگتا ہے،تنقید کھیل کا حصہ مگر کرکٹرز کو چاہیے کہ اپنے کھیل پر توجہ رکھیں،ان میں صلاحیتیں ہیں،صرف درست طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

حارث رؤف نے ذمہ داری لیتے ہوئے توقعات کا بوجھ اٹھایا

اظہر محمود نے کہا کہ حارث رؤف نے ذمہ داری لیتے ہوئے توقعات کا بوجھ اٹھایا ہے،ایک سال پہلے سب کہہ رہے تھے کہ پیسر کو کیوں ٹیم میں شامل کیا، مگروہ اپنی صلاحیتوں اور مہارت کا بہترین استعمال کرتے ہوئے عمدہ بولنگ کررہے ہیں، ان کی بولنگ میں مسلسل نکھار آیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ایک دن کسی کو ہیرو تو اگلے دن زیرو بنادیتے ہیں،حالانکہ اتار چڑھاؤ کھیل کا حصہ ہوتے ہیں،حارث کو عمدہ پرفارم کرتے دیکھ کر مجھے خوشی ہوتی ہے،وہ میدان میں ایک لیڈر لگتے ہیں اور ٹیم کو اسی طرح کے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

اظہر محمود نے کہا کہ شاہنواز دھانی اور نسیم شاہ نے 20،20میچز بھی نہیں کھیلے،مگر لوگ ابھی سے ان کی پرفارمنس خراب ہونے کی باتیں کرنے لگ جاتے ہیں،ٹی ٹوئنٹی میں حریف بیٹنگ لائن مضبوط ہو، فیلڈرز ساتھ نہ دیں تو بولر زیادہ رنز دے دیتا ہے،شاہنواز دھانی میں بھی صلاحیتیں ہیں،چند غلطیاں سدھاری جاسکتی ہیں۔

بطور انگلش بولنگ کوچ پاکستان آنے کا موقع ملا تو خوشی ہوگی

بطور بولنگ کوچ انگلش ٹیم کے ساتھ پاکستان آنے کی اطلاعات پر اظہر محمود نے کہا کہ اس سے قبل نیدر لینڈز سے سیریز کیلیے ای سی بی نے رابطہ کیا تھا لیکن میری مصروفیات تھیں اس لیے ذمہ داری نہیں سنبھال سکا،اب دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔

اگر موقع ملا تو پاکستان آنا بڑی خوشی کی بات ہوگی،البتہ وہاں حال ہی میں 200کا ہدف بھی محفوظ نہ رہا، اگر میں بولنگ کوچ ہوتا تو لوگوں نے اڑا دینا تھا، اگر کوئی ضرورت محسوس کرے تو حاضر ہوں گا،ورنہ میری مصروفیات تو ہیں۔

میری کوچنگ میں سرے کائونٹی چیمپئن بنی،ملتان سلطانز نے پی ایس ایل جیتی،میں جہاں بھی جارہا ہوں وہاں بولرز کی کارکردگی دیکھ سکتے ہیں، شاہین شاہ آفریدی سمیت بولرز اب بھی رابطے میں ہیں، شاہنواز دھانی، حسن علی اور فہیم اشرف سے بھی بات ہوتی ہے، آپ سے رہنمائی حاصل کرنے والا کوئی بولر ترقی کرے تو خوشی ہوتی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں