میں یہاں الیکشن جیتنے نہیں، لوگوں کو جگانے آیا ہوں، شاہ محمود قریشی

میں یہاں الیکشن جیتنے نہیں، لوگوں کو جگانے آیا ہوں، شاہ محمود قریشی


وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں یہاں الیکشن جیتنے نہیں بلکہ لوگوں کو جگانے آیاہوں بھلے مجھے ووٹ نہ دیں لیکن خود پر سے بکاؤ ہونے کی تہمت ہٹا دیں۔

عمر کوٹ میں ’سندھ حقوق ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب میں 2013 میں سندھ آیا تو لوگوں نے مجھے کہا کہ سندھ پیپلز پارٹی کا قلعہ اسے ضیاالحق بھی نہیں توڑ سکا، یہ دیوانے کے خواب کے مانند ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ اچھے اور غریب لوگ ہیں، وہ پیپلز پارٹی کا انتقام برداشت نہیں کرسکیں گے ان پر جھوٹے پرچے کروائے جائیں گے، جیسے آج ہی جھوٹے مقدمے میں ستار سمیجو کے دو بچوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے کہا تھا کہ مجھے لوگوں نے کہا کہ عمر کوٹ میں پیپلز پارٹی کے وڈیروں کی جاگیرداری ہے، وہاں کے لوگ دبے ہوئے ہیں وہ پیپلز پارٹی کے خلاف نہیں اٹھ سکیں گے، مجھے بہت مایوس کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے سندھ کے شہریوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس مایوسی اور گھٹن کے عالم میں عمر کوٹ اور تھرپارکر کے حلقوں میں دھاندلی کے باوجود مجھے ایک ایک لاکھ ووٹ دیے گئے، اور اگر آصف علی زرداری 32 پولنگ اسٹیشنز پر آگ نہ لگواتے توتھرپارکر کی نشست بلے (پی ٹی آئی) نے نکال لی تھی۔

وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ جب آصف علی زرداری کو معلوم ہوا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں ہار رہی ہے توانہوں نے کہا کہ شاہ محمود کو جیتنے نہیں دینا چاہے پولنگ اسٹیشنز کو آگ لگادو۔

ان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن نے خود پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کروانے کا حکم دیا، میں نے الیکشن کمیشن سے کوئی استدعا کیے بغیر شکست قبول کی، میں یہاں الیکشن جیتنے نہیں بلکہ لوگوں کو جگانے آیا ہوں، فرق صرف اتنا ہے کہ تم نوٹ سے جیتتے ہو۔

انہوں نے تھر اور عمر کوٹ کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی آپ الزام لگاتی ہے کہ آپ اپنا ووٹ بیچتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ والوں خدارا مجھے ووٹ دو یا نہ دو لیکن اس تمہت کو دھو دو کہ تھر اور عمر کوٹ والے بکاؤ نہیں ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ بک جاتے ہیں اور کچھ ڈر جاتے ہیں، میں آج عمر کوٹ کے شہریوں کو کہتا ہوں کہ جس نے مول لگوانے ہے لگوالے۔

انہوں نے کہا کہ میں آپ کو پیش کش کرتا ہوں کہ نوٹ پیپلز پارٹی سے لے لو اور ووٹ عمران خان کو دے دو، وہ فارمولا ہے جو تھر پارکر اور عمر کورٹ کے غریب عوام کو اپنانا ہوگا، عمر کوٹ والوں زرداری سے گھبرانا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو آج بھی تقریر کرتے ہیں تو انہیں آواز آتی ہے گھبرانا نہیں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ چھاؤں کے پلے ہوئے ہیں، دھوپ میں کیسے کھڑے ہو پائیں، یہاں یہ حال ہے کہ محنت کسی نے کی اور حکومت کوئی اور کر رہا ہے، ہم نے ہار کر بھی ترقیاتی کام کیے اور وہ جیت کر بھی منہ پھیر گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تھرپارکر کے گھر گھر کو صحت کارڈ دیا ہے، یعنی وہ تھر کے ہر خاندان کو علاج کے لیے 10، 10 لاکھ روپے دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 14 سالوں میں 9 ہزار ارب روپے سندھ کے خزانے میں منتقل کیا گیا، اور آڈیٹر جرنل کی رپورٹ کے مطابق ایک ہزار ارب سے زائد اس میں غبن ہوا ہے، ہر خزاں کے بعد بہار ہوتی ہے،سندھ کے لوگوں اگر تم بہار دیکھنا چاہتے ہو تو تبدیلی کوووٹ دو۔

جلسے میں چلنے والے گیت کے جملوں کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیر کو جب توڑو گے، تو سندھ کو جوڑو گے۔


اپنا تبصرہ لکھیں