تقریباً ساڑھے سات ماہ کے بعد بالی ووڈ کے صف اول کے فنکاروں نے بھی فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت پر خاموشی توڑ دی۔
بالی ووڈ کے فنکاروں کی بڑی تعداد اتوار کو رفح میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی افواج کے حملے کے بعد اسرائیلی جارحیت کو نظر انداز نہ کرسکی اور اس وحشیانہ عمل کی سخت مذمت کرتی دکھائی دی۔
اسرائیل کی حامی بھارتی حکومت کے خلاف جاتے ہوئے بھارتی فلم انڈسٹری بھی سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر جاری ’آل آئیز آن رفع‘ مہم کا حصہ بن گئی۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ہر دوسرا بھارتی فنکار ’آل آئیز آن رفع‘ کی پوسٹ ری شیئر کرکے معصوم فلسطینیوں سے اظہارِ یک جہتی کر رہا ہے۔
اسرائیلی کی جانب سے حالیہ حملوں نے انسانی ہمدردی رکھنے والے ہر ایک شخص کو غم زدہ کر دیا ہے، تاہم اب عالمی شہرت یافتہ اداکارہ عالیہ بھٹ، مادھوری ڈکشت، سونم کپور، کرینہ کپور سمیت کئی بالی ووڈ فنکار غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
عالمی شہرت یافتہ بھارتی اداکارہ عالیہ بھٹ اور پریانکا چوپڑا نے 7 اکتوبر کے بعد (تقریباً ساڑھے 7 ماہ کے بعد) پہلی بار فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور کہا کہ تمام بچے پیار، تحفظ، امن سے پھرپور زندگی کے حقدار ہیں۔
عالیہ بھٹ کا کہنا ہے کہ صرف بچے ہی نہیں بلکہ ان کی مائیں بھی اس کی حقدار ہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کے یہ تمام چیزیں مہیا کرسکیں۔
اداکارہ حنا خان نے انسٹااسٹوری شیئر کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت پر آنکھیں بند کرنے والوں اور اسرائیل کو دفاع کا حق حاصؒ ہے کا نعرہ بلند کرنے والوں کی توجہ اس جانب دلانے کی کوشش کی کہ اسرائیل نے جنگ کے ابتدا میں رفع کو محفوظ علاقہ قرار دیتے ہوئے غزہ سے ہجرت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم اب جب غزہ کے باسی بڑی تعداد میں اپنی تمام جمع پونجی چھوڑ کر رفع منتقل ہوگئے ہیں تو اب رفع کو نشانہ بنا لیا ہے۔
رفع میں ہونے والے حالیہ حملوں کے بعد جن بالی ووڈ شخصیات نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کی ان میں ورون دھون، ابراہیم علی خان، ارمان ملک، سوناکشی سنہا، دیا مرزا، صبا آزاد، زارا خان، ایلیانا ڈی کروز سمیت دیگر شامل ہیں۔
’آل آئیز آن رفح‘ مہم کیا ہے؟
غزہ کے علاقے رفح میں پناہ گزین کیمپ پر حالیہ اسرائیلی وحشیانہ حملوں کے بعد فلسطینیوں کی نسل کشی کے تناظر میں سوشل میڈیا پر ’آل آئیز آن رفح‘ یعنی تمام نگائیں رفح پر ہیں نامی مہم نے زور پکڑ لیا ہے۔
واضح رہے کہ رفح میں قائم پناہ گزین کیمپ پر اتوار کو ہونے والے اسرائیلی افواج کے وحشیانہ حملے میں آتش گیر مواد کا استعمال کیا گیا، جس کے باعث 75 فلسلطینی پناہ گزین کیمپ میں زندہ جلا دیے گئے جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔
یہاں یہ واضح رہے کہ فلسطینی حکام کے مطابق رفح پر حملے والے مقام سے کچھ دن پہلے اسرائیلی مغویوں کی میتیں ملی تھیں۔
بعدازاں فلسطینی شہریوں نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا کہ اسرائیلی مغویوں کی موت کا بدلہ فلسطینیوں کو زندہ جلا کر لیا گیا ہے۔
یہ واقعہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیل کو رفح میں اپنی کارروائی روکنے کے حکم کے چند دن بعد پیش آیا، جس نے بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا۔
’آل آئیز آن رفح‘ ایک جملہ ہے جو رفع میں جاری نسل کشی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ جملہ ہر جانب سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔
کئی مشہور شخصیات نے (AllEyesOnRafah) ہیش ٹیگ کے ساتھ فلسطینیوں کی حمایت اور ان سے اظہار یک جہتی کیا ہے۔
یہ جملے 7 اکتوبر سے جاری جنگ سے متعلق آگاہی کے لیے آواز بلند کر رہا ہے۔
غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی کی جانب توجہ دلانے کے لیے دنیا بھر سے لوگوں سے اپیل کرتی اس ایک تصویر کو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر 33.6 ملین سے زائد بار شیئر اور ری شیئر کیا ہے۔