شادی کی کامیابی کا تعلق لڑکے یا لڑکی کی عمر سے نہیں، سنیتا مارشل

شادی کی کامیابی کا تعلق لڑکے یا لڑکی کی عمر سے نہیں، سنیتا مارشل


پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف ماڈل اور اداکارہ سنیتا مارشل کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے حالیہ ڈراموں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا، شادی کے چلنے یا نہ چلنے کا انحصار عمر پر نہیں ۔

غیرملکی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے اداکارہ سنیتا مارشل نے اپنے حالیہ ڈراموں کی کہانی پر کھل کر بات کی اور کہا کہ اگر مجھے ان ڈراموں سے سیکھنے کو ملا ہے تو عوام کو بھی بہت سے سبق ملے ہوں گے۔

انہوں نے اپنے ڈرامے پنجرہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کئی عرصے سے ایسی ہی خود مختار عورت کا کردار ادا کرنے کی منتظر تھی۔ اس کردار نے میرے سوچنے کا نظریہ تبدیل کیا میں بھی اپنے بچوں میں ایسے ہی مقابلہ کرتی تھی، ہم بھول جاتے ہیں کہ ہر بچہ الگ ہوتا ہے اس ڈرامے کا اسکرپٹ پڑھتے ہوئے احساس ہوا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ لازمی نہیں کہ شادی کے لئے لڑکا ہی لڑکی سے عمر میں بڑا ہو، لڑکی بھی بڑی ہو سکتی ہے یہ تو ہمارے معاشرے میں ممنوع سمجھا جاتا ہے کہ لڑکی عمر میں بڑی ہو۔ یہ ہمارے معاشرے میں ایک خوف کی علامت بنا دیا گیا ہے کہ کم عمر لڑکے کی بڑی عمر کی لڑکی سے شادی نہیں کی جاتی۔

سنیتا مارشل نے ذاتی تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ میں اپنے شوہر سے ایک سال بڑی ہوں، یہ ضروری نہیں کہ لڑکا عمر میں بڑا اور لڑکی چھوٹی ہو تو ان کی شادی کامیاب ہوگی بلکہ اس کے برعکس اگر لڑکی بڑی عمر کی ہو تو شادی کے کامیاب ہونے کی امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

انہوں نے اپنے دوسرے ڈرامے سرِ راہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک قسط تھی لیکن اس میں بہت سارے پہلوؤں کو کور کیا گیا تھا۔

انہوں نے اپنے کردار مزنا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے ڈاکٹری پڑھنے کے بعد اپنے کیرئیر کو جاری رکھا، دوسرا یہ کہ اس کی ساس کی جانب سے کئی پابندیاں عائد کی گئی تھیں لیکن اس نے ان کے خلاف آواز اُٹھائی اور تعلیم مکمل کی اور تیسرا سب سے اہم یہ کہ یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ اگر عورت بانجھ ہو تو سب کو بتایا جاتا ہے لیکن اگر مرد میں یہ مسئلہ ہو تو اسے چُھپا لیا جاتا ہے۔

اداکارہ نے آج کل کے ڈراموں کی کہانی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اب ڈراموں کے موضوعات تبدیل ہو رہے ہیں جو کہ اچھی بات ہے لیکن انہیں ویسی ریٹنگ نہیں مل رہی جیسے ساس بہو کے ڈراموں کا ملا کرتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں کبھی ساس بہو جیسے کرداروں کی آفر آئے گی تو ضرور کریں گی کیونکہ یہ ہمارے معاشرے کا حصہ ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ایک اور انٹرویو میں سنیتا مارشل نے بتایا تھا کہ وہ پولیس آفیسر کا کردار نبھانا چاہتی ہیں۔

گزشتہ دنوں ان کے اور ان کے شوہر کے درمیان کھڑے ہونے والے تنازعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی غلطی ہے انہیں اس انٹرویو کے دوران یاد نہیں رہا کہ ذاتی معاملات گھر کی حد تک رکھنے چاہئے اور وہ معاملہ اپنے شوہر کے ساتھ بیٹھ کر اسی وقت سُلجھا لیا تھا لیکن عوام نے اسے بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں