سکھر:
ایکسپریس نیوز کے مطابق سکھر کے علاقے گھنٹہ گھر حسینی روڈ پر تین منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی جس میں ملبے میں دب کر ایک بچے سمیت 3 افراد کی موت کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ بہت سے افراد کے تاحال ملتے تلے ہونے کی اطلاعات ہیں۔
عینی شاہدین اور اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ 3 منزلہ عمارت خستہ حال تھی اور اس میں 20 سے زائد افراد رہائش پذیر تھے، عمارت کے منہدم ہوتے ہوئے علاقے کے افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کردیں تاہم اس دوران عمارت کے ساتھ لگے ٹراسفارمر میں آگ بھڑک اٹھی، فائر بریگیڈ کو اطلاع دی گئی تو فائر بریگیڈ کا عملہ جائے حادثہ پر پہنچ گیا اور آگ بجھانے میں مصروف ہوگیا جس کے باعث ریسکیو کا عمل رک گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق ملبے تلے سے 2 خواتین سمیت 6 افراد کو زندہ نکال لیا گیا جب کہ ایک بچے سمیت 3 افراد کی لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں اور ابھی بھی بہت سے افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، حادثے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، رینجرز اور ماہرین کی ٹیمیں بھی جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حسینی روڈ پر عمارت گرنے کا نوٹس لے لیا ہے اور کمشنر سکھر کو فون کے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملبے میں پھنسے لوگوں کو فوراً نکالا جائے اور کوشش کی جائے کہ کوئی جانی نقصان نہ ہونے پائے، متاثرہ خاندانوں کی ہر طرح سے مدد کی جائے اور ملبے سے نکلنے والوں افراد کو اسپتال میں علاج کروایا جائے جب کہ عمارت گرنے کے اسباب پر تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔