سندھ میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل 15 روز کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ

سندھ میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل 15 روز کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ


سندھ بھر میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل آئندہ 15 روز کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم سندھ نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر صوبے بھر کے تمام سرکاری و نجی اسکولز میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل آئندہ 15 روز کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے نئی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ تمام نجی اور سرکاری اسکولز میں فزیکل کلاسز معطل رہیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ بچوں کی تعلیم کو آن لائن، ہوم ورک اور دیگر ذرائع سے جاری رکھا جاسکتا ہے۔

اس ضمن میں جاری نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ تدریسی عمل 6 اپریل سے معطل ہوگا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی اداروں کو کھولنے یا بند رکھنے سے متعلق فیصلہ وفافی اور صوبائی وزرائے تعلیم و صحت کے اجلاس سے مشروط قرار دیا ہے۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں واضح کیا کہ منگل کو منعقد ہونے والے اجلاس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے یا بند رکھنے پر غور کیا جائے گا۔

شفقت محمود نے امتحانات کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ضمن میں جو فیصلہ ہو گا وہ تعلیم وصحت کے حکام اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا متفقہ فیصلہ ہوگا۔

اس سے قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ ہمارے لیے تعلیمی ادارے بند کرنا بڑا مشکل فیصلہ ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ تعلیم کا سلسلہ جاری رہے۔

شفقت محمود نے کہا تھا کہ پچھلے ایک سال میں تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے خصوصاً ایسے ملک میں جہاں دو کروڑ بچے پہلے ہی اسکول نہیں جاپا رہے لہٰذا اگر اسکول بند ہو جاتے ہیں تو لوگوں کی توجہ دوسری جانب مبذول ہو جاتی ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران کیسز ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے بڑھتے چلے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر متعدد پابندیاں عائد کرچکی ہے۔



اپنا تبصرہ لکھیں