سعودی عرب کے ساتھ سی پیک طرز کا اقتصادی تعاون کرنا چاہتے ہیں، احسن اقبال

سعودی عرب کے ساتھ سی پیک طرز کا اقتصادی تعاون کرنا چاہتے ہیں، احسن اقبال


وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسعودی عرب کے ساتھ بھی پاکستان چین اقتصادی راہداری کی طرز کا اقتصادی تعاون کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان قونصلیٹ جدہ میں پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی سابق حکمران جماعت پی ٹی آئی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کشکول توڑ چکے تھے پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کو برباد کیا جس سے معاشی بحران نے جنم لیا۔

اے پی پی کی خبر کے مطابق احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ترقیاتی بجٹ نصف کر دیااورسابق حکمران نے حکومت جانے کا غم اس قدر لیا کہ پوری قوم کودست وگریباں کردیا۔

بیرون ملک ہر شخص کی اچھائی یا برائی اس کے ذاتی نام سے نہیں بلکہ اس کے ملک سے پہچانی جاتی ہے اس لئے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سعودی عرب کے قوانین کا احترام کرتے ہوئے پاکستان کا نام روشن کریں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا امن و امان کے مسئلے پر حکومت بھر پورتوجہ دے رہی ہے لیکن بد قسمتی سے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، وہ مرکز کے خلاف ہر قدم اٹھاتی ہے اور ملک کے سیکیورٹی اداروں کے خلاف مہم چلاتی ہے، وفاقی وزیر داخلہ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جاتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما سیلاب زدگان کی امداد کے لیے وزیر اعظم کی عالمی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے مہم چلاتے ہیں، کیا یہ ملک کی خدمت ہے؟ یہ کون سی ملک سے محبت ہے کہ سیلاب زدگان کی امداد کے حوالے سے بھی انہوں نے دوست ممالک کو بھی کہا کہ ان کی امداد نہ کرو، یہ عوام کی نمائندہ حکومت نہیں ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ریاست مدینہ ’ جمہوریت اورنئے پاکستان کا نعرہ لگانے والے کہتے ہیں کہ عوام سیلاب میں ڈوبے رہیں مگر وہ سیاست سیاست کھیلتے رہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاست کھیلنے کا نہیں بلکہ قوم کو متحد کرنے کا اور ملک میں سیاسی استحکام قائم کرنے کا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ سعودی عرب سےدیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں اور رہیں گے، سعودی عرب میں مقیم پاکستانی ملک کے لئے اسٹریٹجک پارٹنر کی حیثیت رکھتے ہیں، ان کی خدمات کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ہماری حکومت ملک کو درپیش مشکلات سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے، 6 ماہ کے دوران ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔

’ملک دیوالیہ ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں‘

انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت دائوپر لگ چکی تھی، ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر عمل کرکے ملکی معیشت کو بہتر بنایا ، بھارت اور پی ٹی آئی 2 قوتیں تھیں جو پاکستان کے آئی ایم ایف معاہدہ کی بحالی کے لئے مخالفت میں کمربستہ تھیں، ملک گرے لسٹ سے بھی نکل گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن جب بھی برسر اقتدار آئی اس نے ملک کو بہتری کی جانب بڑھایا، ہمارا مستقبل سیاسی استحکام اور برآمدات کی ترقی پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 سے قبل ہم آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرکے کشکول توڑ چکے تھے پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کو برباد کیا جس سے معاشی بحران نے جنم لیا،پی ٹی آئی کی حکومت نے ترقیاتی بجٹ نصف کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک ڈیفالٹ ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، پی ٹی آئی اور اس کے کچھ میڈیا میں حواری بے بنیاد پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک چین راہداری کا دوبارہ آغاز ہوچکا ہے، دوست ممالک سمیت دنیا بھر سے تعلقات کو بہتر بنایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کے طرز کا سعودی عرب سے بھی اقتصادی تعاون قائم کرنا چاہتے ہیں۔

’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے انشورنس اسکیم لائیں گے‘

احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے تحت چین اور سعودی عرب کو مشترکہ سرمایہ کاری کی پیشکش کی گئی ہے، پاکستان کا مستقبل اس بات پر ہے کہ ہم اپنی برآمدات 30 سے 100 ارب ڈالر کتنے برسوں میں کرتے ہیں، ہر بیرون ملک مقیم پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ برآمدات میں اضافہ کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

بیرون ملک محنت کش پاکستانیوں کے لیے انشورنس اسکیم متعارف کروائی جائے گی، ان کی حادثاتی موت کی صورت میں ان کے خاندان کی کفالت ہو سکے۔


اپنا تبصرہ لکھیں