دنیا بھر میں بڑھتے کورونا وائرس کے خوف سے جہاں نامور شخصیات عوام کو گھروں میں رہنے کے پیغامات دے رہی ہیں وہیں پاکستان کی نامور اداکارہ حمیمہ ملک نے بھی اپنے مداحوں کو ایک پیغام دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حمیمہ ملک نے سب سے ایک ساتھ مل کر دعا کرنے اور گناہوں کی معافی مانگنے کی اپیل کی۔
Sari duniya Aik waqt Aik saath apnay khuda say mafi mangay …. aik lamhey mey duniya k har Aik konay sey har Aik aik insaan Aik saath … Allah kaisay nahee suney ga
اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’ساری دنیا ایک وقت ایک ساتھ اپنے خدا سے معافی مانگے، ایک لمحے میں دنیا کے ہر ایک کونے سے ہر ایک ایک انسان ایک ساتھ، اللہ کیسے نہیں سنے گا‘۔
حمیمہ ملک کئی اس ٹوئٹ پر کئی مداحوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا، کچھ نے اداکارہ سے اتفاق کیا جبکہ کچھ نے انہیں ان کے انداز کے باعث تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے لکھا کہ ’معافی سچی توبہ پر ملتی ہے، کہ جو گناہ ہوئے وہ دوبارہ نہیں کریں گے‘۔
Mafi sachi tobah pr milti ha k jo gunah hue ainda nahi karenge.
ان کے مطابق لوگ ایک ایک کرکے بھی معافی مانگے، اللہ تب بھی سن لے گا۔
Tum ek ek kar k bhi maafi mango gay wo tab bhi sunay ga. Mango to sahi. Wo Rehman bhi hay or Rahim bhi.
انہوں نے حمیمہ سے اتفاق کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ سچ ہے ہمیں ایک ہوکر گناہوں کی معافی مانگنی چاہیے‘۔
This is very true, we need to be in unison and ask for forgiveness. Allah zaroor sunne ga.
جبکہ انہوں نے اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ وہ معافی مانگنے سے قبل ٹوئٹر پر اپنی تصویر تبدیل کرلیں۔
AP apni DP Change Kar Lana …Maffi manghny sy phaly
کورونا وائرس ہے کیا؟
کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔
اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔
کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق ‘اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے’۔
وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔
واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔