بالی ووڈ کی معروف اداکارہ رانی مکھرجی کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ خواتین کو فائدہ پہنچانے والی کوئی بھی تبدیلی مثبت ہے۔
رانی مکھرجی اکثر ہی فلموں میں خواتین کو روایتی انداز میں معاشرے کے ایک کمزور فرد کی حیثیت سے دکھانے کے بجائے مضبوط اور باہمت کرداروں میں دکھانے کے بارے میں بات کرتی نظر آتی ہیں۔
اُنہوں نے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران روایتی فلموں کے برعکس ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر خواتین کو اہم اور مضبوط مرکزی کرداروں میں دکھائے جانے پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ خواتین کو فائدہ پہنچانے والی کوئی بھی تبدیلی مثبت ہے۔ خواتین کی قیادت کے لیے آمادگی بہترین ہے لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ ہمارے کام کو لوگ دیکھیں کیونکہ بطور اداکار ہماری کامیابی کا انحصار ناظرین پر ہے، ہم صرف پانچ یا چھ فلمی شائقین کے لیے کام نہیں کر رہے، ہم اپنے کام کی عالمی سطح پر پذیرائی چاہتے ہیں۔
اُنہوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مختلف عوامل تھیٹر فارمیٹ کے لیے فلم کے موزوں ہونے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جن میں منیٹائزیشن اور فلمی شائقین کی ترجیحات شامل ہیں، اگر شائقین کو خواتین کو وہی روایتی انداز میں اپنے گھروں میں سکون سے بیٹھے دیکھنا پسند ہے تو ظاہر ہے پھر فلم میں وہی دکھایا جائے گا۔
رانی مکھرجی نے کہا کہ لیکن میرا مؤقف یہ ہے کہ میں اپنےشائقین کو ایک مضبوط خاتون مرکزی کردار میں دکھاؤں۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ شائقین کو ایسی فلمی بھی پسند آئیں گی لیکن ایسی فلمیں صرف تب بن سکیں گی جب وہ پروڈیوسرز کے لیے معاشی طور پر بھی مناسب ہوں۔