قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کا نام تبدیل کرکے سندھ ادارہ امراض قلب (ایس آئی سی وی ڈی) کرتے ہوئے اس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اس سے پہلے سندھ اسمبلی نے اس تبدیلی سے متعلق قرار داد منظور کی تھی۔
سابق این آئی سی وی ڈی اور موجودہ ایس آئی سی وی ڈی دنیا کا سب سے بڑا ہیلتھ نیٹ ورک ہے، دل کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے صوبے بھر میں اس کے 10 ہسپتال اور 22 چیسٹ اینڈ پین یونٹ ہیں۔
عہدیداران کے مطابق گزشتہ سال ایس آئی وی ڈی میں تقریباً 19 لاکھ مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جس میں 3 ہزار 227 سرجریز جبکہ 17ہزار پرکیوٹینیس کورونری انٹروینشن شامل ہیں۔
نومبر 2021 میں ڈاکٹرز نے فالج کے مریض کے دماغ میں خون جمنے کے عمل کو روکنے کے لیے علاج کیا تھا۔
ہسپتال 10 وارڈز کے ساتھ 1956 میں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) سے شروع کیا گیا تھا، 14 اگست 1971 کو وفاقی حکومت، یو ایس ایڈ اور جاپانی حکومت کے تعاون سے ہسپتال مکمل طور پر فعال تیسرا کارڈیک کیئر سینٹر بن گیا تھا۔
ہسپتال نے 8 سال تک بطور غیر سرکاری ادارہ خدمات انجام دیں تاہم 1979 میں حکومت اور وزارت صحت کی جانب سے اسے متفقہ طور حکومت کے ماتحت کردیا گیا تھا۔
ایس آئی سی وی ڈی کی موجودہ انتظامیہ حکومت سندھ کے ماتحت ہے جس کے بورڈ آف گورنرز کے سربراہ وزیر اعلیٰ ہیں۔