جلسوں پر استعمال ہونے والے ٹیکس دہندگان کے پیسےکا حساب لیا جائے گا، مریم نواز

جلسوں پر استعمال ہونے والے ٹیکس دہندگان کے پیسےکا حساب لیا جائے گا، مریم نواز


پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے وفاقی حکومت پر جلسے کے لیے سرکاری ذرائع استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلسوں پر خرچ ہونے والے ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا حساب لیا جائے گا۔

گوجرانوالا میں حمزہ شہباز کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ رات 2 بجے تک لوگوں کا ہجوم تھا لیکن ہم نے فیصلہ کیا کہ لوگوں کو انتظار کروانے کے بجائے جلسہ کل تک ملتوی کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گجرانوالا کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ انہوں نے ایک جلسہ کل کیا اور ایک جلسہ اب کریں گے تو 24 گھنٹوں سے کم وقت میں اتنے بڑے جلسے کرنا صڑف گجرانوالا کے عوام کا کام ہے، جس پر ان کو سلام پیش کرتی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لانگ مارچ ابھی ہم کر رہے ہیں، مہنگائی مارچ کا اصل نام ردالفساد یا ردالشیطان ہونا چاہیے کیونکہ پاکستان میں پچھلے 75 برسوں میں اس طرح کا فساد نہیں دیکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آج امر بالمعروف کا جلسہ ہو رہا ہے تو قوم کے سامنے یہ بات رکھنا چاہتی ہوں کہ آپ نے قومی وسائل اور قوم کا پیسہ، ٹیکس دہندگان کے خون پسینے کی کمائی اپنے جلسے کی نذر کرکے، سرکاری ریل، سرکاری گاڑیاں اور سرکاری وسائل استعمال کرکے جلسے کرنے کا حق آپ کو کس نے دیا ہے، یہ آپ کا خاندانی پیسہ تو نہیں ہے، یہ پاکستان کے عوام کی محنت کی کمائی ہے جو اس طرح آپ جلسوں میں اڑا رہے ہیں۔

وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ مجھے لگتا ہے کہ ووٹنگ تاخیر کرکے وقت لینا چاہتے تھے، جانتے تھے کہ جلسوں میں کوئی نہیں آئیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے ڈی سیز اور کمشنرز نے بتایا کہ ہمیں دو،دو سو بسیں لانے کی ذمہ داری سونپ دی گئی تھی بلکہ ایک نے تو یہ بھی کہا کہ 200 بسیں تو پکڑ دھکڑ کرکے اکٹھی کرلی ہیں لیکن اس میں بندے کیسے بھردیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری وسائل کا جس طرح بے دریغ استعمال ہوا ہے، اس پر شرم آنی چاہیے، یہی پیسہ اگر آٹا، چینی، پیٹرول، بچوں کی تعلیم، صحت پر لگتا تو آج لوگوں کو ریلیف ملتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو چل رہی ہیں کہ مہنگائی ہے تو کیا ہوا، تو جن کے پاس حلال کا کمایا ہوا پیسہ ہے تو 500 روپے کا گھی کس طرح لیتے ہیں وہی جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن کے پاس دوسرے ذرائع اور حکومتی ذرائع سے پیسہ آتا ہے، ان کو مہنگائی نہیں لگتی ہے، پاکستان کے 22 کروڑ عوام میں سے 21 کروڑ سے زائد ایسے ہیں جو غربت کی اس چکی میں پس رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم کا پیسہ، قوم کے وسائل اور ٹیکس دہندگان کا پیسہ جلسے میں استعمال کیا ہے، اس کا جواب دینا پڑے گا اور حساب لیا جائے گا۔

مریم نواز نے کہا کہ جب امر بالمعروف کی بات کرتے ہیں کہ نیکی کا حکم دیں تو آپ کس نیکی کے لیے لوگوں کو بلا رہے ہیں،آج بھی مذہب کارڈ استعمال کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے شہری کہہ رہے ہیں کہ گلیوں اور سڑکوں پر گاڑیاں لاؤڈ اسپیکر لے کر گھوم رہی ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ اگر آپ کو رسول اللہﷺ سے محبت ہے تو عمران خان کے جلسوں میں ہے، تو یہ کیا طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا لوگوں کے منہ سے روٹی چھین لینا امر بالمعروف ہے، ان سے چینی، آٹا، بجلی اور گیس چھین لینا امر بالمعروف ہیں یا بدتمیزی اور بد تہذیبی کے نئے ریکارڈ قائم کرنا امر بالمعروف ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے اندر کوئی ایک شخص ڈیزل کہلانے کا حق دار ہے تو وہ عمران خان ہے کیونکہ اس کے دور میں جس طرح سے جتنی قیمتیں بڑی ہیں تو ڈیزل کا نام ہمیشہ کے لیے عمران خان سے منسوب ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول 15 سال میں اردو سیکھ سکا ہو یا نہ سیکھ سکا ہو لیکن آپ 75 سال میں تمیز نہیں سیکھ سکے، آپ کو نہیں پتہ کس کو کس طرح بلانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ سیاسی انتقام میں اتنا بوکھلا گئے ہیں کہ آپ کو پتہ نہیں کہ ٹی وی پر کھڑے ہو کر کیا کہہ رہے ہیں، ہمیں والدین نے اس طرح کے القابات استعمال کرنا نہیں سکھایا لیکن آپ نے بات کی ہے تو اب آپ جواب سننے کے لیے تیار ہوجائیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں