بلاول کا سانحہ تربت اور بلوچستان میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار


چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تربت میں پیش آنے والے سانحے اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے حالات میں صوبائی حکومتیں کم ازکم امن وامان کی صورتحال برقرار رکھیں اور خود کو متنازع نہ بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرحکومت بروقت اقدام کرتی اور برامش کی ماں کے قاتلوں کو گرفتار کیا جاتا تو حالات ابترنہ ہوتے، اس وقت بلوچستان کے عوام میں شدید غم وغصہ ہے اور لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ سڑکوں پرتب ہی آتے ہیں جب ان کو یقین ہوجائے کہ حکام ان کی بات نہیں سن رہے، جب حکام بات نہ سنیں تو لوگ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے باہرآجاتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کم سن برامش کے ساتھ ہونے والا ظلم ناقابل تصور ہے، کوئی الفاظ برامش کے زخموں پر مرہم نہیں رکھ سکتے، اگر برامش کی ماں کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو یہ انصاف کی موت ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ دہائیوں سے جاری ناانصافی کی وجہ سے بلوچوں میں ویسے ہی غم وغصہ پایا جاتا ہے، پیپلزپارٹی نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے بلوچستان کے کچھ مسائل حل کرنے کی کوشش کی لیکن اس طرح کے سانحات حکام کی بلوچوں کی طرف بے حسی کو اجاگر کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ 26 مئی کو بلوچستان کے ضلع تربت کے علاقے ڈنگ میں تین مسلح افراد ڈکیتی کی نیت ایک گھسے اور مزاحمت پر ملک ناز نامی خاتون کو گولیاں مار کر قتل کر دیا جب کہ کم سن بچی برامش کو بھی گولی مار کر زخمی کر دیا۔

اس واقعے کے بعد سے بلوچستان کے مختلف شہروں میں برامش بلوچ کو انصاف کے لیے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں