لاہور:
افریقن سفاری پر عازم سفر اسکواڈ پر کورونا نے وار کردیا جب کہ پہلا شکار سامنے آگیا۔دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کیلیے اعلان کردہ قومی وائٹ بال اسکواڈ میں شامل 35 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیلیے سیمپل منگل کو حاصل کیے گئے تھے، ان میں سے ایک کرکٹر کی رپورٹ مثبت آگئی،دوبارہ ٹیسٹ جمعرات کو اس کی رہائش گاہ پر لیا جائے گا، اگر رپورٹ منفی آئی تو اسے لاہور آنے کی اجازت دی جائے گی، جہاں 2 روزہ آئسولیشن کے بعد تیسرا ٹیسٹ لیا جائے گا،کلیئر قرار پانے پر وہ اسکواڈ میں شامل دیگر پلیئرز کے ساتھ ٹریننگ کرسکے گا۔
یاد رہے کہ دورئہ انگلینڈ کیلیے اسکواڈ کی روانگی سے قبل 10کرکٹرز کے ٹیسٹ مثبت آگئے تھے، کورونا فری چارٹرڈ طیارے میں کلیئر کرکٹرز پہلے روانہ ہوئے،دیگر بعد میں کلیئر ہونے کے بعد انگلینڈ گئے،دورہ نیوزی لینڈ سے قبل فخرزمان کو بخار اور شکوک کی وجہ سے ڈراپ کیا گیا، وہاں پہنچ کر بھی 10افرادکی رپورٹس مثبت آئیں،ان میں سے 4ماضی میں ہسٹری کی وجہ سے تھے۔
جنوبی افریقہ روانگی سے قبل اب 3ٹیسٹ مزید ہوں گے، پہلا جمعرات کو مقامی ہوٹل میں رپورٹ کرنے پر جبکہ دیگر تربیتی کیمپ کے دوران ہوں گے۔
دوسری جانب قومی اسکواڈ کی ٹریننگ، پریکٹس اور ورچوئل پریس کانفرنسز کا شیڈول جاری کردیا گیا، جمعے کی صبح سوا 11بجے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم ورچوئل پریس کانفرنس کریں گے، قومی اسکواڈ کے قذافی اسٹیڈیم میں ٹریننگ سیشن کا آغاز ایک بجے ہوگا۔
ہفتے کے روز ٹریننگ سہ پہر4 بجے شروع ہوگی، اتوار کوپریکٹس نہیں ہوگی، اگلے روز 50اوورز پر مشتمل انٹرا اسکواڈ پریکٹس میچ کا ساڑھے9بجے آغاز ہونا ہے، منگل کو آرام کے بعد اگلے دن دوسرا انٹرا اسکواڈ میچ رکھاگیا ہے۔
جمعرات کو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق ورچوئل پریس کانفرنس جبکہ کھلاڑی آرام کریں گے، اگلے روز قومی اسکواڈ لاہور کے علامہ اقبال ایئر پورٹ سے جوہانسبرگ روانہ ہوگا، تربیتی کیمپ میں معاونت کیلیے مزید 6کھلاڑیوں کو طلب کرلیا گیا ہے، ان میں نوجوان پیسرز شاہنواز دھانی،نسیم شاہ،محمد عمران، لیگ اسپنر زاہد محمود،مڈل آرڈر بیٹسمین خوشدل شاہ اور آل راؤنڈر عماد بٹ شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹریننگ کے دوران جونیئر کرکٹرز کو بائیوببل میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی،اس کمی کو پورا کرنے کیلیے 6کرکٹرز کو کال کیا گیا جو انٹرا اسکواڈ میچز میں بھی ٹیموں کا حصہ بنیں گے۔
بائیو ببل میں موجود قومی کرکٹرز کی سرگرمیاں ہوٹل اور قذافی اسٹیڈیم تک محدود رہیں گی،نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کو بائیوببل کا حصہ نہیں بنایا گیا،اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ وہاں کوچز اور دیگر افراد کی آمدورفت کا سلسلہ جاری رہتا ہے،اگر دیگر سرگرمیوں کو وقتی طور پر معطل کربھی دیا جائے تو سپورٹ اسٹاف کو بائیو ببل کا حصہ بنانا پڑے گا۔
کھلاڑی ہائی پرفارمنس سینٹر میں جم ٹریننگ سے گریز کرتے ہوئے بس میں صرف قذافی اسٹیڈیم تک آ کر واپس جائیں گے،ہوٹل، بس اور میدان میں بائیو سیکیورٹی بہتر بنانے کیلیے بھرپور کوشش کی جا رہی ہے،میڈیا کے نمائندے، کیمرہ مین اور فوٹو گرافرز بھی صرف اپنے لیے مختص مقام سے ہی کوریج کرسکیں گے۔