ازبک نائب وزیراعظم کا دورہ پاکستان، دوطرفہ تجارتی حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق

ازبک نائب وزیراعظم کا دورہ پاکستان، دوطرفہ تجارتی حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق


ازبکستان کے نائب وزیراعظم سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے جہاں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم کا ہدف ایک ارب ڈالرز تک بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

وفاقی وزیر برائے تجارت سید نوید قمر نے ازبکستان کے نائب وزیراعظم کے پاکستان پہنچنے پر ان کا استقبال کیا اور پاکستان آمد پر ازبک نائب وزیراعظم کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعاون کو مزید مظبوط بنانے کے لیے وسیع تر معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔

دونوں ممالک کے درمیان متعدد دوطرفہ معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) ناموں پر دستخط ہوئے۔

ازبک نائب وزیراعظم کے ہمراہ آنے والا اعلیٰ سطحی وفد وزیراعظم شہباز شریف سمیت مختلف حکام سے ملاقات کریں گے۔

ازبک سرکاری وفد میں نائب وزیر برائے سرمایہ کاری اور غیر ملکی تجارت، وزیر ٹرانسپورٹ، پاکستان میں ازبک سفیر، نائب وزارت برائے خارجہ امور اور دیگر شامل ہی

وفد میں پاکستان کے لیے تجارتی اور اقتصادی کونسلر بخروم یوسفوف اور ازبکستان کے سفارت خانے سے اویبک کمباروف شامل ہیں۔

اس موقع پر وزیر تجارت سید نوید قمر نے کہا کہ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کے خیالات یکساں ہیں۔

بعدازاں ازبکستان کے نائب وزیراعظم خوداجیف جمشید عبدوخکیمووچ سرکاری دورے پر پہنچنے پر پاکستان اور ازبکستان نے تجارتی حجم ایک ارب ڈالرز تک بڑھانے کا ہدف مقرر کرلیا۔

پاکستان اور ازبکستان نے دوطرفہ معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر وزیر تجارت نوید قمر اور ازبک نائب وزیراعظم نے دستخط کیے۔

وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ازبک نائب وزیراعظم سے مذاکرات کے نتیجے میں ایک ایم او یو طے ہوا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کی تاریخ طے کی گئی ہے۔

وزیر تجارت نے کہا کہ اس معاہدے پر یکم فروری سے عملدرآمد ہو جائے گا جبکہ پاک ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے لیے بھی جنوری کے آخر تک عملدرآمد کا فیصلہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر نوید قمر نے کہا کہ ہمارے جو ٹرک افغانستان سے ازبکستان جاتے ہیں ان کی سہولت کے لیے بھی اسی ٹائم فریم میں عملدرآمد ہوگا افغانستان کے راستے ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے اس کے علاوہ پاکستان, افغانستا اور ازبکستان کی مشترکہ اجلاس کا ایک فورم بھی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ازبکستان نے کراچی اور گوادر پورٹ کے گودام کی سہولت طلب کی ہیں۔

وزیر تجارت نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ دونوں ممالک میں نمائشوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا اور ٹرانس افغان ریلویز پر بھی اجلاس متوقع ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں