آج دنیا بھر میں یومِ عالمی فشارِ خون منایا جا رہا ہے تاکہ بلند فشارِ خون اور اس کے سنگین صحت کے خطرات کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔
سماء ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پروفیسر ڈاکٹر بلال محی الدین نے بلند فشارِ خون کو ایک “خاموش قاتل” قرار دیا۔ انہوں نے عوام کے لیے اہم احتیاطی تدابیر اور صحت کے مشورے شیئر کیے۔
پروفیسر محی الدین نے کہا، “40 سال سے زائد عمر کے چار میں سے ایک فرد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔” انہوں نے خبردار کیا کہ مسلسل بلند فشارِ خون دل کے دورے، فالج اور گردے فیل ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔
پروفیسر محی الدین نے اس بات پر زور دیا کہ 140 mmHg سے زیادہ بلڈ پریشر کی سطح کا دوا سے علاج کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا: “مسلسل تناؤ، کام کا دباؤ اور موٹاپا بلڈ پریشر بڑھنے کے بڑے عوامل ہیں۔ نوجوانوں میں، سگریٹ نوشی اور ویپس کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کی اہم وجوہات ہیں۔”
“مصنوعی طرز زندگی میں اضافے نے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کے لیے، روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش ضروری ہے۔”
انہوں نے لوگوں کو نمک، گھی اور کوکنگ آئل کا استعمال کم کرنے اور مسالہ دار کھانوں سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا۔
پروفیسر محی الدین نے قلبی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا کی بھی سفارش کی۔