پاکستان بھر میں جاری شدید گرمی کی لہر کے باعث خیبر پختونخوا کے آٹھ مختلف مقامات پر جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی ہے، جس سے سنگین ماحولیاتی اور حفاظتی خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ پاکستان میٹورولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) کے مطابق، شدید موسمی حالات کا اس پورے ہفتے جاری رہنے کا امکان ہے، اور ملک کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت معمول سے کافی زیادہ رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اگرچہ کچھ علاقوں میں آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، تاہم دیگر علاقوں میں آگ بجھانے کی کوششیں اب بھی جاری ہیں۔ محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، آٹھ مختلف علاقوں کے جنگلات میں آگ لگی ہے، جن میں اللہ ڈھنڈ بٹخیلہ فارسٹ رینج، درگئی میں کالڈارا، بونیر، باغ کنڈی چکدرہ، اور اسکی کا دشوار گزار پہاڑی علاقہ شامل ہیں۔
محکمہ جنگلات کے ترجمان لطیف الرحمان نے بتایا کہ تیمرگرہ کے پیٹو درا اور ادینزئی کے جنگلات میں لگی آگ کو کامیابی سے بجھا دیا گیا ہے۔ تاہم، دیگر مقامات پر آپریشنز اب بھی جاری ہیں، جہاں دشوار گزار علاقے فائر فائٹنگ ٹیموں کے لیے چیلنجز پیدا کر رہے ہیں۔ ریسکیو آپریشن میں کے پی محکمہ جنگلات، ریسکیو ٹیمیں، سول ڈیفنس اہلکار، اور مقامی رضاکار شامل ہیں۔ ریسکیو اہلکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ٹھنڈا کرنے کا عمل مکمل ہونے تک مقامات پر موجود رہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں، لیکن شدید گرمی کی لہر کو ایک اہم عنصر سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معمولی غفلت بھی درختوں اور جنگلی حیات کو نمایاں نقصان پہنچا سکتی ہے۔ پہاڑی جنگلاتی علاقوں میں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے، جس سے خشک جھاڑیاں تیزی سے بھڑک رہی ہیں اور آگ بڑے علاقوں میں پھیل رہی ہے۔
محکمہ جنگلات نے عوام کو ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن کے جنگلاتی پہاڑوں میں کیمپنگ سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ، محکمہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگلاتی وسائل کے تحفظ میں تعاون کریں اور گرمیوں میں جنگلاتی علاقوں میں کھانا پکانے کے لیے آگ جلانے سے گریز کریں۔