£190 ملین کیس میں عمران اور بشریٰ بی بی کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر

£190 ملین کیس میں عمران اور بشریٰ بی بی کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر


عدالت کا کہنا ہے کہ جج ناصر جاوید رانا چھٹی پر ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل اور نیب کو نئی تاریخ کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا۔
یہ دوسری بار ہے کہ کیس کے فیصلے کو مؤخر کیا گیا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے خلاف £190 ملین کیس کا فیصلہ 13 جنوری کو سنایا جائے گا۔ پیر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے عملے نے تصدیق کی کہ جج ناصر جاوید رانا کی غیر حاضری کے باعث فیصلہ موخر کر دیا گیا ہے۔

عدالتی عملے کے مطابق نیب کے پراسیکیوٹر اور پی ٹی آئی کے وکیل کو فیصلے کی نئی تاریخ سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب اس کیس میں فیصلہ مؤخر کیا گیا۔ پہلے یہ فیصلہ 23 دسمبر کو سنایا جانا تھا لیکن اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

نیب کے مطابق عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور دیگر افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے £190 ملین کی خطیر رقم کو غلط طریقے سے ایڈجسٹ کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔

مقدمے کی تفصیلات

برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کی طرف سے پاکستان کو بھیجی گئی £190 ملین کی رقم کو ایک پراپرٹی ٹائیکون کے ساتھ معاہدے کے تحت سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ الزام کے مطابق، اس کے بدلے پراپرٹی ٹائیکون نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو تعلیمی ادارے کے قیام کے لیے اربوں روپے مالیت کی زمین دی۔

اس کے بعد، دسمبر 2019 میں عمران خان کی کابینہ نے اس معاہدے کی منظوری دی، جس کے فوراً بعد القادر ٹرسٹ قائم کیا گیا۔

سال بھر کی سماعت

نیب نے عمران خان کو 13 نومبر 2024 کو گرفتار کیا اور 17 دن تک تفتیش کی۔ مقدمے کی سماعت دسمبر 2023 میں شروع ہوئی، اور فروری 2024 میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی گئی۔

مقدمے میں پی ٹی آئی کے سابق کابینہ رکن پرویز خٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، اور دیگر کئی گواہ شامل تھے۔ عدالت نے شریک ملزمان کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

مقدمے کی سماعت کے دوران، اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو ضمانت دی، جبکہ ٹرائل کورٹ نے بشریٰ بی بی کو قبل از گرفتاری ضمانت دی۔


اپنا تبصرہ لکھیں