امریکہ اور یوکرین کے درمیان اسٹارلنک اور قیمتی معدنیات پر تنازع

امریکہ اور یوکرین کے درمیان اسٹارلنک اور قیمتی معدنیات پر تنازع


اطلاعات کے مطابق، امریکہ نے یوکرین کی قیمتی معدنیات کے ذخائر پر مذاکرات کے دوران دباؤ ڈالنے کے لیے ایلون مسک کی اسٹارلنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس تک یوکرین کی رسائی منقطع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ معاملہ اس وقت اٹھایا گیا جب یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کی ابتدائی تجویز کو مسترد کر دیا۔

یوکرین کی جنگ میں اسٹارلنک کا کردار

اسپیس ایکس کی زیر ملکیت اسٹارلنک یوکرین کے مواصلاتی نظام کے لیے اہم ہے، خاص طور پر فوجی کارروائیوں میں۔ 2022 میں روسی حملے کے بعد اسٹارلنک نے یوکرین کی مواصلاتی لائنیں برقرار رکھنے میں مدد دی، خاص طور پر ڈرون آپریشنز اور میدانِ جنگ میں ہم آہنگی کے لیے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یوکرین کو اسٹارلنک تک رسائی سے محروم کر دیا گیا تو اس کی دفاعی صلاحیتوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

قیمتی معدنیات پر مذاکرات کا مرکز

امریکہ مبینہ طور پر یوکرین کے قیمتی ذخائر جیسے کہ گریفائٹ، یورینیم، ٹائٹینیم اور لیتھیم تک رسائی حاصل کرنے کا خواہاں ہے، جو الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں اور جدید ٹیکنالوجیز کی تیاری کے لیے ضروری سمجھے جاتے ہیں۔ زیلنسکی نے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے پیش کی گئی 500 ارب ڈالر کی ڈیل کو مسترد کر دیا اور اس کے بدلے سیکیورٹی گارنٹیز کا مطالبہ کیا۔

اسٹارلنک منقطع کرنے کی دھمکی

امریکی حکام نے مبینہ طور پر یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر معدنی وسائل پر معاہدہ نہ ہوا تو اسٹارلنک تک رسائی بند کی جا سکتی ہے۔ ایک ذریعے نے اس نظام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، “یوکرین اسٹارلنک پر چلتا ہے، وہ اسے اپنا نارتھ اسٹار سمجھتے ہیں۔”

سیاسی تنازع اور کشیدگی

اس تنازع نے ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ نے زیلنسکی کو “بغیر انتخابات کے آمر” قرار دیا، جبکہ یوکرین نے امریکی پالیسیوں پر تنقید کی ہے۔ اس کے برعکس، یوکرین نے مغربی اتحادیوں کو اپنی قیمتی معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے تاکہ روس کے خلاف اپنی پوزیشن کو مضبوط بنایا جا سکے۔

جاری مذاکرات

امریکی اور یوکرینی حکام کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، جبکہ ٹرمپ نے جلد ہی معاہدہ طے پانے کا عندیہ دیا ہے۔ اس معاملے پر وائٹ ہاؤس، امریکی محکمہ دفاع، اسپیس ایکس اور واشنگٹن میں یوکرینی سفارتخانے کی جانب سے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں