ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد، IHC کو آگاہ کیا گیا

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد، IHC کو آگاہ کیا گیا


امریکہ نے قیدیوں کے تبادلے کی درخواست کو بھی رد کر دیا

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کو جمعرات کو بتایا گیا کہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کر دی ہے۔

ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران، ان کے وکیل عمران شفیق نے انکشاف کیا کہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں فوزیہ اور ان کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل (AAG) بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت کو وزارت خارجہ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے بارے میں آگاہ کیا گیا، جس میں وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات شامل تھیں۔ تاہم، یہ نوٹ کیا گیا کہ پاکستانی سفیر نے ڈاکٹر عافیہ کے کیس کے سلسلے میں کسی ملاقات میں شرکت نہیں کی۔

جسٹس اعجاز نے عدم پیش رفت پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا: “امریکہ ہمیں ہماری حیثیت دکھا رہا ہے۔” انہوں نے امریکی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ سابق صدر بائیڈن نے اپنے بیٹے کی سزا معاف کر دی لیکن ایک پاکستانی شہری کو رحم نہیں دیا۔

آئی ایچ سی نے سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 2010 میں امریکی عملے پر حملے اور قتل کی کوشش کے الزام میں 86 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ فورت ورتھ، ٹیکساس کی ہائی سیکیورٹی جیل میں قید ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں