امریکہ اور برطانیہ نے پیرس عالمی سربراہ اجلاس میں مصنوعی ذہانت پر بین الاقوامی اعلامیہ پر دستخط کرنے سے انکار کیا

امریکہ اور برطانیہ نے پیرس عالمی سربراہ اجلاس میں مصنوعی ذہانت پر بین الاقوامی اعلامیہ پر دستخط کرنے سے انکار کیا


امریکہ اور برطانیہ نے 11 فروری 2025 کو پیرس میں ہونے والے عالمی سربراہ اجلاس میں “شامل اور پائیدار” مصنوعی ذہانت (AI) کے موضوع پر بین الاقوامی اعلامیہ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔

امریکہ کا موقف

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے اجلاس میں کہا کہ بہت زیادہ ضوابط کی موجودگی پر ان کا اعتراض ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ آمرانہ حکومتوں نے AI کا استعمال اپنے فوجی، انٹیلی جنس اور نگرانی کے شعبوں میں کیا ہے، اور انہوں نے دیگر ممالک کے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے پروپیگنڈا بھی تخلیق کیا۔ وینس نے کہا، “ہم اس طرح کی کوششوں کو روکیں گے، مکمل طور پر۔”

برطانیہ کا موقف

برطانیہ کے وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ حکومت صرف ان اقدامات پر دستخط کرے گی جو برطانوی قومی مفادات میں ہوں، اور انہوں نے اس اعلامیہ کو کافی مضبوط نہ ہونے پر تنقید کی۔

دیگر ممالک کا ردعمل

پیرس میں ہونے والی اس عالمی سربراہ کانفرنس میں فرانس، چین، بھارت، جاپان، آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت 60 ممالک نے اس اعلامیہ پر دستخط کیے۔ اس اعلامیہ میں AI کو “کھلا، شامل، شفاف، اخلاقی، محفوظ، محفوظ اور قابل اعتماد” بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، اور اس بات کا عہد کیا گیا ہے کہ AI کو لوگوں اور سیارے کے لیے پائیدار بنایا جائے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں