امریکہ اور افغان طالبان قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کر رہے ہیں

امریکہ اور افغان طالبان قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کر رہے ہیں


امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ افغانستان میں قید تین امریکی شہریوں کے بدلے میں گوانتانامو بے میں قید ایک اعلیٰ سطح کے قیدی کا تبادلہ کرنے کے لیے افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، بائیڈن انتظامیہ امریکی شہریوں رائن کوربیٹ، جارج گلیزمن، اور محمود حبیبی کی واپسی کے لیے بات چیت کر رہی ہے، جنہیں 2022 میں افغانستان میں حراست میں لیا گیا تھا، اور ان کے بدلے میں محمد رحیم افغانانی کو گوانتانامو بے سے آزاد کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

افغانانی کو 2008 میں سی آئی اے کی حراست سے گوانتانامو منتقل کیا گیا تھا اور انہیں سابق القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کے ساتھ تعلقات کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

یہ مذاکرات جولائی سے جاری ہیں اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے حالیہ ماہ میں امریکی ایوانِ نمائندگان کی کمیٹی کے اجلاس میں اس بات چیت کا ذکر کیا۔

اس رپورٹ کے بعد، بائیڈن کی انتظامیہ نے 11 گوانتانامو قیدیوں کو عمان منتقل کیا، جس سے گوانتانامو بے میں قیدیوں کی تعداد میں تقریباً نصف کمی آئی ہے، اور یہ اقدام گوانتانامو کی بندش کی طرف ایک قدم بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

امریکی فوج نے عمان اور دیگر شراکت داروں کی جانب سے گوانتانامو بے کی قیدیوں کی تعداد کو ذمہ داری کے ساتھ کم کرنے اور اس سہولت کو بند کرنے کی کوششوں میں تعاون کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں