سیہون میں حضرت لال شہباز قلندرؒ کے 773ویں عرس کی تقریبات جاری

سیہون میں حضرت لال شہباز قلندرؒ کے 773ویں عرس کی تقریبات جاری


سیہون: حضرت لال شہباز قلندرؒ کے 773ویں عرس کی تقریبات سیہون میں جوش و خروش کے ساتھ جاری ہیں، جہاں ہزاروں عقیدت مند صوفی بزرگ سے عقیدت و محبت کے اظہار کے لیے جمع ہو چکے ہیں۔

عرس کی تقریبات کا آغاز پیر کے روز مزارِ لال شہباز قلندرؒ پر ہوا، جہاں سندھ کے قائم مقام گورنر سید اویس قادر شاہ نے چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

اس موقع پر صوبائی وزیرِ اوقاف سید ریاض حسین شاہ شیرازی، سیکرٹری اوقاف صبغت اللہ مہر، اور ڈویژنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنر غزنفر علی قادری نے قائم مقام گورنر کو یادگاری شیلڈ پیش کی، جبکہ گورنر نے نادار خواتین میں کپڑے اور تحائف تقسیم کیے اور عرس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اویس قادر شاہ نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے دعائیں مانگی گئی ہیں اور سندھ کی ترقی کو پاکستان کے لیے ناگزیر قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس سال عقیدت مندوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہے اور اُمید ظاہر کی کہ عرس بخیر و خوبی مکمل ہوگا۔

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل کی کہ وہ آئین کے مطابق 90 دن کے اندر مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس بلائیں، اور قومی شاہراہ اتھارٹی کے چیئرمین کو انڈس ہائی وے کی تعمیر میں تاخیر کے حوالے سے خط لکھنے کا اعلان بھی کیا۔

منگل کو عرس کے دوسرے دن بھی ہزاروں عقیدت مند سیہون پہنچ رہے ہیں، جہاں سندھ کی ثقافتی محکمہ کی جانب سے ایک ادبی کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے، جس میں نامور اسکالرز اور محققین حضرت لال شہباز قلندرؒ کی شخصیت اور تعلیمات پر تحقیقی مقالے پیش کریں گے۔

اس کے علاوہ سندھ کے روایتی کھیل “ملاکھڑا” کے مقابلے بھی آج منعقد کیے جا رہے ہیں، جو عرس کی تقریبات کا ایک اہم حصہ ہیں۔

حضرت لال شہباز قلندرؒ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے برصغیر میں ایک عظیم مذہبی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کے عرس کے موقع پر عقیدت مند سیہون میں جمع ہو کر مختلف رسومات اور تقریبات میں شرکت کرتے ہیں۔

عرس کی سب سے نمایاں رسم “دھمال” ہے، جو سندھ میں انتہائی مقبول ہے اور بالخصوص فقیروں، درویشوں اور عقیدت مندوں کی جانب سے عقیدت و مستی کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں