برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا عمران خان کی رہائی، منصفانہ مقدمات اور انفرادی پابندیوں کا مطالبہ

برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا عمران خان کی رہائی، منصفانہ مقدمات اور انفرادی پابندیوں کا مطالبہ


فورم نے “عدالتی آزادی کی بحالی” اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی پر زور دیا

لندن: تقریباً ایک درجن سے زیادہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے عمران خان، پاکستان کے سابق وزیر اعظم، اور ان تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی اور منصفانہ مقدمے کا مطالبہ کیا جو مئی 9 اور نومبر 26 کے واقعات سمیت مختلف الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ مطالبات 16 جنوری 2025 کو پورٹکلس ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں کیے گئے۔

یہ تقریب نو تشکیل شدہ “فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان-یوکے” (FODP) کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی، جسے صفینہ فیصل نے ترتیب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام پرامن مظاہرین کے قتل، جبری گمشدگیوں، اور سیاسی کارکنوں، خواتین اور صحافیوں کی من مانی گرفتاریوں جیسے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا۔

تقریب کی صدارت جیمز فرِتھ ایم پی (لیبر پارٹی) نے کی اور عمران خان کی سابق کابینہ کے رکن زلفی بخاری، سابق احتساب کے سربراہ شہزاد اکبر، لارڈ ڈینیئل ہینن اور چند کارکنوں نے شرکت کی جنہوں نے پی ٹی آئی کے حق میں کھڑے ہونے پر اپنے حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا۔

ایم پی جیمز فرِتھ، صفینہ فیصل، اور وکیل مائیکل پولاک تقریب کے دوران پورٹکلس ہاؤس میں موجود تھے۔ دیگر برطانوی اراکین پارلیمنٹ، جنہوں نے تقریب میں شرکت کی، میں اینڈریو پیکس، ناز شاہ، جیریمی کوربین، پال وا، جیمز اسیر، کیٹ ڈیرڈن، جیس ایتھوال، گورندر جوسان، مارگریٹ مولین، ورندر جس، عدنان حسین، پریت کور، ایوب خان، اور اقبال محمد شامل تھے۔

زلفی بخاری نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو زیادہ تر تنہائی میں رکھا گیا ہے، اور ان کے وکلاء اور خاندان سے ملاقات شاذ و نادر ہی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا، “ان کی اہلیہ کو جیل میں ڈالا گیا، اور انہیں ناکافی غذا دی گئی جس کی وجہ سے شدید صحت کے مسائل پیدا ہوئے۔”

آخر میں، فورم نے عدالتی آزادی کی بحالی، تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث حکام پر پابندیاں لگانے، اور شفاف مقدمات کی یقین دہانی جیسے مطالبات کیے۔


اپنا تبصرہ لکھیں