واشنگٹن، ڈی سی:
بدھ کے روز واشنگٹن ڈی سی میں ایک امریکی ایئر لائنز کے ریجنل مسافر طیارے اور امریکی فوج کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ حادثہ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب پوٹوماک دریا میں پیش آیا۔
اب تک دریا سے 28 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ یہ تصادم امریکہ میں پچھلے 20 سالوں میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز فضائی حادثہ لگتا ہے۔
حادثے کا سبب کیا تھا؟
مقامی حکام ابھی تک اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ حادثہ کیوں پیش آیا، تاہم کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ بلیک باکسز، جو پرواز کے آخری لمحوں کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتے ہیں، ابھی تک نہیں ملے۔ رپورٹس کے مطابق، بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں بھی ڈیٹا ریکارڈرز موجود ہیں، مگر یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ کی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) یا پینٹاگون ان کا تجزیہ کریں گے۔
حادثے کا ملبہ رونالڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کے ہینگر 7 میں رکھا گیا ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ کا بیان
ٹرانسپورٹ کے سیکریٹری شان ڈفی نے کہا کہ یہ فضائی تصادم بچایا جا سکتا تھا اور انہوں نے عہد کیا کہ “ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ غلطیاں دوبارہ نہ ہوں۔”
تحقیقات کا آغاز
NTSB ایئرکرافٹ ساز کمپنی بومبارڈئیر، امریکی فضائی انتظامیہ (FAA)، امریکی ایئر لائنز اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرے گا تاکہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کیا جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ 30 دن میں جاری کی جائے گی، جبکہ حتمی رپورٹ 12 سے 18 ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔