ٹرمپ کا حلف برداری کے بعد خطاب اور اعلانات

ٹرمپ کا حلف برداری کے بعد خطاب اور اعلانات


20 جنوری 2025 کو ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47ویں صدر کے طور پر حلف اٹھایا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکا دوبارہ عظمت کی جانب گامزن ہوگا اور پہلے سے زیادہ مضبوط، عظیم، اور کامیاب بنے گا۔ انہوں نے اپنی اولین ترجیح ایک آزاد اور مضبوط ملک بنانے کا عہد کیا۔ اپنے سابقہ دور میں درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی تاریخ میں کسی اور کو اتنی مشکلات کا سامنا نہیں ہوا اور وعدہ کیا کہ وہ امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔ انہوں نے سیاہ فام اور لاطینی امریکیوں کا شکریہ ادا کیا اور اس دن کو مارٹن لوتھر کنگ ڈے کے طور پر ان کے حقوق کے لیے کام کرنے کا دن قرار دیا۔

ٹرمپ کا جنوبی سرحد پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان ٹرمپ نے مزید کہا کہ سابق حکومتیں داخلی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہیں، جبکہ دنیا بھر میں مہنگی مہمات چلتی رہیں۔ ان کی حکومت ملک کی سرحدوں کا تحفظ یقینی بنائے گی اور وہ تاریخ ساز احکام پر دستخط کرنے والے ہیں۔ انہوں نے جنوبی سرحد پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کیا، اور وعدہ کیا کہ لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن اور مجرموں کو ان کے اپنے ممالک واپس بھیجیں گے اور منظم جرائم کے گروہوں کو غیر ملکی دہشت گرد قرار دے کر ان کے خلاف فوجی کارروائی کی جائے گی۔

ٹیکسوں میں کمی اور اقتصادی منصوبے ٹرمپ نے امریکی عوام پر ٹیکسوں میں کمی کا اعلان کیا، کابینہ کو ہدایت دی کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور امریکا کو دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ملک بنایاجائے۔ انہوں نے امریکی تجارتی نظام کو درست کرنے اور حکومتی سنسرشپ کو ختم کرنے کا وعدہ کیا، تاکہ امریکا میں آزاد اظہار رائے کو بحال کیا جا سکے۔

خلیج میکسیکو کا نام بدلنا اور پانامہ کینال واپس لینا ٹرمپ نے خلیج میکسیکو کا نام بدل کر خلیج امریکا رکھنے اور پانامہ کینال واپس لینے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی شہروں میں قانون کی حکمرانی قائم کی جائے گی اور ایک میرٹ پر مبنی سوسائٹی بنائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش خطرات اور دراندازیوں سے بچانا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

نئی جنس پالیسی اور خلائی مشن ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا میں صرف دو جنسوں کو تسلیم کیا جائے گا: مرد اور عورت۔ انہوں نے مریخ پر خلائی مشن اور خلانوردوں کو بھیجنے کا بھی منصوبہ بیان کیا۔

تقریب سے پہلے، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صدر بائیڈن سے ملاقات کی اور اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ واشنگٹن کے چرچ میں دعائیہ سروس میں شرکت کی۔ واشنگٹن میں شدید سردی کی وجہ سے 40 سال بعد حلف برداری کی تقریب اندرونِ عمارت منعقد ہوئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں پاکستان کی سیاسی شخصیات اور پاکستانی امریکن افراد کے علاوہ جاپان، بھارت، اور آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ بھی شریک ہوئے، جب کہ چین کے نائب صدر نے اپنے ملک کی نمائندگی کی۔ گوگل کے سی ای او سندر پچائی، میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ، اور ٹک ٹاک کے سی ای او شو چیو بھی تقریب میں موجود تھے۔


اپنا تبصرہ لکھیں