پیر کے روز صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ امریکہ میں بعض ادویات کی قیمتوں کو دیگر ممالک میں ان کی قیمتوں کی بنیاد پر کم کرے گا۔ ٹرمپ نے محکمہ صحت اور انسانی خدمات کو 30 دنوں کے اندر قیمتوں کے اہداف طے کرنے کی ہدایت کی اور دوا ساز کمپنیوں کو امریکی مریضوں کو کسی ہم مرتبہ ملک میں کسی دوا کی کم سے کم قیمت پیش کرنے کا حکم دیا۔ اگر دوا ساز کمپنیاں قیمتیں کم نہیں کرتیں، تو ایگزیکٹو آرڈر میں کچھ ممکنہ نتائج کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جس میں زیادہ ادویات کی درآمدات کی اجازت دینا اور ایف ڈی اے کو ان ادویات کے لیے دی گئی منظوریوں میں ترمیم یا منسوخ کرنا شامل ہے جو “غیر محفوظ، غیر موثر یا غلط طریقے سے مارکیٹ کی گئی” ہو سکتی ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ٹرمپ کو مخصوص قیمتوں کا مطالبہ کرنے کا کیا اختیار حاصل ہے، خاص طور پر نجی مارکیٹ میں۔ یہ بھی معلوم نہیں کہ امریکی کب – یا اگر – کم قیمتیں دیکھیں گے۔
