رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی آئین کی 22 ویں ترمیم کے تحت ممنوع ہونے کے باوجود، وائٹ ہاؤس میں تیسری مدت کے حصول کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔
این بی سی نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، ٹرمپ نے کہا کہ اسے ممکن بنانے کے طریقے موجود ہیں اور انہوں نے زور دیا کہ وہ “مذاق نہیں کر رہے ہیں۔”
اتوار کی صبح ایک فون انٹرویو میں ٹرمپ نے اپنے حامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ میں ایسا کروں۔” “لیکن، میرا مطلب ہے، میں بنیادی طور پر انہیں بتاتا ہوں کہ ہمیں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے، آپ جانتے ہیں، یہ انتظامیہ میں بہت ابتدائی وقت ہے۔”
ٹرمپ نے مزید وضاحت کی: “میں موجودہ پر توجہ مرکوز کر رہا ہوں۔” تاہم، جب ان سے براہ راست پوچھا گیا کہ کیا وہ ایک اور مدت چاہتے ہیں، تو انہوں نے جواب دیا، “مجھے کام کرنا پسند ہے۔” انہوں نے دہرایا، “میں مذاق نہیں کر رہا ہوں،” لیکن مزید کہا، “اس بارے میں سوچنا بہت جلد ہے۔”
جب ان سے تیسری مدت کے لیے انتخاب لڑنے کی اجازت دینے کے ممکنہ منصوبوں کے بارے میں پوچھا گیا، تو ٹرمپ نے کہا: “ایسے طریقے ہیں جن سے آپ یہ کر سکتے ہیں۔” انہوں نے تسلیم کیا کہ ان طریقوں میں سے ایک یہ ہو سکتا ہے کہ نائب صدر جے ڈی وینس انتخاب لڑیں اور بعد میں صدارت سونپ دیں۔ انہوں نے تصدیق کی، “یہ ایک طریقہ ہے،” اور مزید کہا، “لیکن دوسرے طریقے بھی ہیں۔” جب ان سے دوسرا طریقہ بتانے پر زور دیا گیا تو ٹرمپ نے سیدھا جواب دیا، “نہیں۔”
دو مدت کی حد کو ختم کرنے کے لیے آئین کو تبدیل کرنا انتہائی مشکل ہوگا، جس کے لیے کانگریس کے دو تہائی یا امریکی ریاستوں کے دو تہائی کی منظوری درکار ہوگی، اس کے بعد ریاستوں کے تین چوتھائی کی توثیق درکار ہوگی۔
ان چیلنجوں کے باوجود، ٹرمپ نے اپنے پول نمبروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اصرار کیا کہ “بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ میں” تیسری مدت کے لیے خدمات انجام دوں۔
دریں اثنا، ٹرمپ کے اتحادی اسٹیو بینن نے پیش گوئی کی ہے کہ سابق صدر “2028 میں دوبارہ انتخاب لڑیں گے اور جیتیں گے۔”
وائٹ ہاؤس نے ایکس پر ایک جعلی میگزین کور شیئر کرکے قیاس آرائیوں کو مزید ہوا دی ہے، جس میں ٹرمپ کو تاج پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے، اور ان کی سابقہ سوشل میڈیا پوسٹ کا حوالہ دیا گیا ہے: “بادشاہ زندہ باد!”