امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو ملین بے گھر فلسطینیوں کو غزہ واپس جا کر بسنے کے حق سے محروم کر دیا۔
78 سالہ ٹرمپ نے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’نہیں، وہ واپس نہیں جائیں گے، کیونکہ انہیں اس سے کہیں بہتر رہائش فراہم کی جائے گی۔ میں ان کے لیے ایک مستقل جگہ تعمیر کرنے کی بات کر رہا ہوں۔ یہ پانچ یا چھ ہو سکتی ہے، یا شاید دو۔ لیکن ہم محفوظ کمیونٹیز تعمیر کریں گے، جو اس جگہ سے تھوڑی دور ہوں گی، جہاں تمام خطرات موجود ہیں۔ اس دوران، میں اس پر مکمل اختیار رکھوں گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’اسے مستقبل کے لیے ایک رئیل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ کے طور پر دیکھیں۔ یہ ایک خوبصورت زمین ہوگی، جس پر زیادہ خرچ نہیں ہوگا۔‘‘
ٹرمپ نے واضح کیا کہ فلسطینیوں کو غزہ واپس جانے کا حق حاصل نہیں ہوگا کیونکہ ان کی زندگیاں کسی اور جگہ “کہیں بہتر” ہوں گی۔ ان کا یہ بیان امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کے موقف کی نفی کرتا ہے، جنہوں نے گزشتہ ہفتے صحافیوں کو بتایا تھا کہ نقل مکانی عارضی ہوگی اور بحالی کے بعد فلسطینی واپس جا سکیں گے۔
ٹرمپ نے مزید کہا، ’’اگر انہیں ابھی واپس جانا پڑے، تو کئی سال لگ جائیں گے، کیونکہ یہ جگہ رہنے کے قابل نہیں ہے۔‘‘