یوکرین جنگ پر ٹرمپ کی اسٹارمر اور میکرون پر تنقید

یوکرین جنگ پر ٹرمپ کی اسٹارمر اور میکرون پر تنقید


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر یوکرین کی جنگ ختم کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا ہے۔ 21 فروری 2025 کو دیے گئے بیان میں، ٹرمپ نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے اس تنازع کو حل کرنے کے لیے “کچھ نہیں کیا“، جب کہ ان کے واشنگٹن کے دورے قریب آ رہے ہیں۔

یوکرین اور زیلنسکی پر تبصرہ

ٹرمپ نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے کردار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زیلنسکی کے پاس امن مذاکرات میں “کوئی حیثیت نہیں” ہے۔ انہوں نے مزید کہا:
“مجھے نہیں لگتا کہ وہ اجلاسوں میں شامل ہونے کے لیے بہت اہم ہیں۔”

بعد ازاں، فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے اپنے لہجے میں نرمی لاتے ہوئے میکرون کو اپنا “دوست” قرار دیا اور اسٹارمر کو “بہت اچھا آدمی” کہا۔ تاہم، انہوں نے دوبارہ دعویٰ کیا کہ روس نے صرف “میرے دباؤ کی وجہ سے” مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی۔

آئندہ سفارتی ملاقاتیں

ٹرمپ کے ان بیانات کے بعد دو اہم ملاقاتیں متوقع ہیں:

  • میکرون، 24 فروری 2025 کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔
  • اسٹارمر کا 27 فروری 2025 کو واشنگٹن کا دورہ متوقع ہے۔

امن مذاکرات کا پس منظر

یہ بیانات حالیہ سفارتی کوششوں کے بعد سامنے آئے ہیں، جہاں یورپی رہنما فرانس میں ملے، جب کہ روس اور امریکی مندوبین نے سعودی عرب میں بات چیت کی۔ باوجود اس کے کہ مذاکرات جاری ہیں، ٹرمپ کے تبصرے اس بات کا عندیہ دیتے ہیں کہ وہ یورپی رہنماؤں کی امن کے لیے کوششوں سے مایوس نظر آتے ہیں۔

اب تمام نگاہیں اس بات پر ہیں کہ آیا ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ مذاکرات میں زیادہ فعال کردار ادا کرے گا یا نہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں