اتوار کو دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کی میزبانی میں کابل میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس میں پاکستان، چین اور افغانستان نے مضبوط معاشی تعلقات کے لیے عزم کا اظہار کیا۔
افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق نے بتایا کہ ہفتے کو ہونے والی سہ فریقی کانفرنس میں خطے کے معاشی اور سلامتی کے امکانات پر توجہ مرکوز کی گئی۔
صادق نے مزید کہا کہ اجلاس کے شرکاء نے متعدد دیگر شعبوں میں بھی تعاون کو مضبوط کرنے کا عزم کیا۔
یہ اجلاس چین، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی مذاکراتی فریم ورک کے تحت مذاکرات کے نئے دور کی نشاندہی کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا، جو 2017 میں معاشی انضمام، انسداد دہشت گردی کے تعاون اور سیاسی اعتماد کو فروغ دینے کے اہداف کے ساتھ قائم کیا گیا تھا۔
افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ متقی نے مذاکرات کی میزبانی کی، جبکہ افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی یو ژیاویونگ نے اجلاس میں چین کی نمائندگی کی۔
خصوصی ایلچی صادق نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “کابل میں آج پاکستان، چین اور افغانستان کے سہ فریقی اجلاس کے پہلے اجلاس نے معاشی اور سلامتی کے تعاون کے ساتھ ساتھ علاقائی استحکام پر خیالات کے تبادلے کا موقع فراہم کیا۔”
افغانستان کے آریانہ نیوز کی شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، تینوں فریقوں نے گزشتہ مذاکرات کے دوران کیے گئے وعدوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور مستقبل میں کابل میں وزرائے خارجہ کے چھٹے دور کے اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کیا۔