جمعرات کے روز زیریں کوہستان کے محلہ مٹہ بانڈہ میں ایک کار گہری کھائی میں گرنے سے ایک شخص، اس کی بیوی اور چار بچوں سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہو گئے۔
دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، کار گلگت بلتستان (جی بی) سے پنجاب جا رہی تھی جب ڈرائیور نے کراکرم ہائی وے پر ایک تیز موڑ کاٹتے ہوئے گاڑی پر سے قابو کھو دیا اور وہ وادی میں جا گری۔
ایک گھنٹے کی جان لیوا کوشش کے بعد، ریسکیو 1122 کے عملے، پولیس اور مقامی رضاکاروں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر لاشوں کو طبی قانونی کارروائی کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال پٹن منتقل کیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر کوہستان تیمور خان نے صحافیوں کو بتایا، “ہم نے تمام آٹھ لاشوں کو قریبی صحت مرکز منتقل کر دیا ہے، جہاں سے انہیں راولپنڈی بھیجا جائے گا۔”
ڈی پی او نے کہا کہ حادثہ ہائی وے کے ایک خاص طور پر خطرناک حصے میں دریائے سندھ کے قریب پیش آیا۔ انہوں نے لاشوں کو نکالنے اور انہیں ہسپتال منتقل کرنے میں ریسکیو ٹیموں کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔
جاں بحق ہونے والوں کی شناخت راولپنڈی کے آصف اقبال، ان کی اہلیہ میمونہ اقبال، ان کے چار بچے اور دو رشتہ دار عائشہ صدیقہ اور بشریٰ وسیم کے نام سے ہوئی۔
خان نے مزید کہا، “ہم پہلے ہی ڈرائیوروں اور موٹرسائیکل سواروں کو کراکرم ہائی وے کے ساتھ کوہستان کے پہاڑی علاقوں میں سفر کرتے ہوئے انتہائی احتیاط برتنے کا مشورہ دے چکے ہیں۔”
ریسکیو 1122 کے ایک اہلکار ملک شریف نے بتایا کہ کراکرم ہائی وے پر، خاص طور پر بالائی اور زیریں کوہستان اضلاع میں مہلک حادثات کی شرح نمایاں طور پر زیادہ ہے، جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ملک کے دیگر حصوں سے آنے والے ڈرائیور سڑک کے مشکل حالات سے ناواقف ہیں۔