تجارتی معاہدے کی امید، گیند چین کے کورٹ میں، امریکہ کا واضح پیغام


امریکہ نے کہا ہے کہ وہ اپنے اہم معاشی حریف چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ کر سکتا ہے، لیکن اس بات پر زور دیا ہے کہ بیجنگ کو پہل کرنی ہوگی۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

لیویٹ نے ایک پریس بریفنگ میں کہا، “گیند چین کے کورٹ میں ہے: چین کو ہمارے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں ان کے ساتھ معاہدہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے انہیں اوول آفس کے اجلاس میں براہ راست یہ بیان استعمال کرنے کے لیے دیا تھا۔

لیویٹ نے کہا، “چین وہ چاہتا ہے جو ہمارے پاس ہے… امریکی صارف، یا دوسرے لفظوں میں، انہیں ہمارے پیسے کی ضرورت ہے۔”

چین نے جمعہ کو امریکی اشیاء کی درآمدات پر اپنی محصولات کو 125 فیصد تک بڑھا دیا، یہ ٹرمپ کے خلاف جوابی کارروائی تھی، جنہوں نے مؤثر طریقے سے چینی اشیاء پر امریکی محصولات کو 145 فیصد تک بڑھا دیا تھا، جبکہ دیگر ممالک کی اشیاء پر منصوبہ بند محصولات کو روک دیا تھا۔

ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ کو تعریف کی نظر سے دیکھا ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ میں کسی نے بھی پیچھے ہٹنے کا اشارہ نہیں دیا۔

لیویٹ نے کہا، “صدر نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ ایک معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن چین کو ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کی ضرورت ہے۔”

ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی کشیدگی سے کچھ مثبت نکلنے کی توقع رکھتے ہیں۔ لیکن، متعدد دیگر ممالک کے برعکس جنہوں نے واشنگٹن کے ساتھ معاہدے کی کوشش کر کے ان کے محصولات کے منصوبوں کا جواب دیا ہے، بیجنگ نے امریکی اشیاء پر اپنی محصولات میں اضافہ کیا ہے اور بات چیت کی کوشش نہیں کی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں