شہزادہ ہیری کے قانونی جھگڑوں کا اثر

شہزادہ ہیری کے قانونی جھگڑوں کا اثر


ایک ذریعے کے مطابق، شہزادہ ہیری کے بہت سے قانونی مقدمات نے ڈیوک پر بوجھ ڈالا ہے۔  

گزشتہ چند سالوں میں، ہیری کو کئی عدالتی معاملات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں ان کا اخبار “دی سن” کے خلاف ان کے نجی معاملات میں مداخلت کرنے کا مقدمہ بھی شامل ہے۔ شاہی خاندان کے فعال رکن کے طور پر دستبردار ہونے کے بعد، انہوں نے اپنی سیکورٹی کو کم کرنے پر برطانوی ہوم آفس کے خلاف بھی جنگ لڑی۔

انہوں نے “دی سن” کے خلاف اپنا مقدمہ طے کر لیا، جس میں روپرٹ مرڈوک نے شہزادے کو کافی ہرجانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ تاہم، ہوم آفس کے خلاف ہیری کی ہائی کورٹ میں اپیل ان کے حق میں نہیں گئی، اور جج نے سرکاری ادارے کے حق میں فیصلہ دیا۔  

اپیل ہارنے کے بعد، انہوں نے بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کیا، جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ یہ فیصلہ “اداروں کی ملی بھگت” تھی اور یہ بھی بتایا کہ ان کے والد شاہ چارلس سیکورٹی کے تنازعہ کی وجہ سے ان سے “بات نہیں کریں گے”۔  

اب، ایک اندرونی ذریعے کا کہنا ہے کہ قانونی معاملات نے شہزادے پر بہت اثر ڈالا ہے۔

ایکسپریس کے مطابق، انہوں نے کہا، “اس کا بہت اثر ہوا ہے۔ وہ ہر جگہ چیزیں دیکھتے ہیں، وہ ہر کسی سے لڑتے ہیں، اور یہ تھکا دینے والا ہے۔ آپ مستقل جنگ کی حالت میں نہیں رہ سکتے۔ آپ 40 سال کے آدمی ہیں۔ آپ کو دنیا سے لڑنا بند کرنا ہوگا۔”  

انٹرویو کے دوران، ہیری نے یہ بھی کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ “میرے والد کی زندگی کتنی باقی ہے” اور وہ “اپنے خاندان کے ساتھ صلح کرنا پسند کریں گے، اب مزید لڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔”  

انہوں نے مزید کہا، “زندگی قیمتی ہے، مجھے نہیں معلوم کہ میرے والد کی زندگی کتنی باقی ہے، وہ اس سیکورٹی کی وجہ سے مجھ سے بات نہیں کریں گے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں