‘دی وائٹ لوٹس’ کی اسٹار لیسلی بب نے اپنے کردار کے گرد چھائے اسرار کے بارے میں بات کی ہے۔
‘پیپل میگزین’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں لیسلی نے انکشاف کیا کہ سارہ سلورمین نے اس گتھی کو سلجھا دیا۔
اداکارہ نے بتایا کہ سارہ نے سیریز کے تخلیق کار مائیک وائٹ سے ایک ایسی چیز کے بارے میں پوچھا جس نے مداحوں کو الجھن میں ڈال دیا تھا۔ لیسلی نے کہا، “شکریہ، سارہ سلورمین۔”
سیریز کے ایک منظر میں پارکر پوزی کا کردار لیسلی کے کردار کو نہ جاننے کا دکھاوا کرتا ہے جب وہ ایک دوسرے سے ملتے ہیں، حالانکہ وہ پہلے سے واقف تھے۔
لیسلی نے کہا، “میرا مطلب ہے، یہ صرف ایک منظر تھا۔ بس یہی تھا۔ لیکن یہ حیرت انگیز نہیں ہے؟ ہر کوئی کہتا ہے، ‘ہمیں مزید چاہیے۔’ یہ بہت پاگل پن ہے کہ کون سی چیز یاد رہتی ہے، کیونکہ جب آپ اسکرپٹ پڑھتے ہیں، تو ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ ‘ہمیں اس کی مزید ضرورت ہے’ یا کچھ اور۔ لیکن پھر جب آپ شو دیکھتے ہیں، تو ہر کوئی کہتا ہے، ‘نہیں، ہمیں اس کی مزید ضرورت ہے۔'”
انہوں نے خود کلپ دیکھتے ہوئے یاد کیا، “سیم [راک ویل، جو ‘دی وائٹ لوٹس’ میں فرینک کا کردار ادا کرتے ہیں] نے کہا، ‘تمہیں یہ دیکھنا چاہیے۔’ تو میں نے وہ کلپ دیکھا اور میں نے کہا، ‘اوہ میرے خدا، وہ مجھ سے کتنی بری طرح پیش آ رہی ہے۔'”
انہوں نے مزید کہا، “بیچاری کیٹ۔ کسی کو یاد نہیں ہے۔ کسی کو بیچاری کیٹ یاد نہیں۔”
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سارہ سلورمین نے پہلے ہی تخلیق کار مائیک وائٹ سے رابطہ کرنے کا انکشاف کیا تھا، “میں ایسا کرنے سے نفرت کرتی ہوں کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ ہر کوئی اس سے پوچھ رہا ہو گا، لیکن میں نے کیا۔ میں نے اسے اس کے بارے میں ٹیکسٹ کیا، میں نے اسے ای میل کیا اور کہا، ‘لیسلی بب کے ساتھ کیا مسئلہ ہے — ہم کیوں نہیں جان پائے کہ پارکر پوزی نے لیسلی بب کو کیوں ٹھنڈا رکھا؟'”
“‘اس نے اسے نہ جاننے کا دکھاوا کیوں کیا؟ کیا یہ کچھ ایسا تھا جو آپ شامل نہیں کر پائے جو کاٹ دیا گیا تھا، یا کیا جواب ہے؟’ اور وہ بولے، ‘نہیں، میں بس یہ دکھا رہا تھا کہ وہ ایک بدتمیز عورت ہے۔'” سارہ نے مزید کہا۔