جسٹن بالڈونی اور بلیک لائیولی کی لڑائی کے درمیان گلوکارہ کو عدالت طلب کیے جانے پر ٹیلر سوئفٹ کی ٹیم نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
گریمی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ کے ترجمان نے پیپل میگزین کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا، “ٹیلر سوئفٹ نے کبھی اس فلم کے سیٹ پر قدم نہیں رکھا۔” یہ بیان ان رپورٹس کے فوراً بعد سامنے آیا جن میں کہا گیا تھا کہ سوئفٹ کو اس کیس میں بطور گواہ پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا جا رہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا، “وہ کسی بھی کاسٹنگ یا تخلیقی فیصلے میں شامل نہیں تھیں، انہوں نے فلم کی موسیقی نہیں دی، انہوں نے کبھی فلم کا کوئی ایڈٹ نہیں دیکھا اور نہ ہی فلم پر کوئی نوٹ دیا، انہوں نے فلم ‘اٹ اینڈز ود اس’ اس کی عوامی ریلیز کے ہفتوں بعد تک نہیں دیکھی تھی، اور وہ 2023 اور 2024 کے دوران تاریخ کے سب سے بڑے دورے کی ہیڈ لائن کرتے ہوئے دنیا بھر میں سفر کر رہی تھیں،” ترجمان نے سوئفٹ کے ایراز ٹور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
ترجمان نے گلوکارہ کو محض “ٹیبلوئڈ کلک بیٹ” کے لیے ان کا نام استعمال کرنے کے لیے عدالت میں گھسیٹنے کی کوشش کو بھی مسترد کر دیا۔
“ٹیلر کا اس فلم سے تعلق صرف ایک گانے، ‘مائی ٹیئرز ریکوشیٹ’ کے استعمال کی اجازت دینا تھا۔ اس حقیقت کے پیش نظر کہ ان کی شمولیت فلم کے لیے ایک گانے کا لائسنس دینا تھا، جیسا کہ 19 دیگر فنکاروں نے بھی کیا، اس دستاویز کا سمن ٹیلر سوئفٹ کا نام استعمال کر کے ٹیبلوئڈ کلک بیٹ بنا کر عوامی دلچسپی پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے بجائے اس کے کہ کیس کے حقائق پر توجہ دی جائے۔”
سوئفٹ کو پہلے بھی “اٹ اینڈز ود اس” سکینڈل میں گھسیٹا گیا تھا جب اداکارہ نے مبینہ طور پر ایک ٹیکسٹ ایکسچینج میں گلوکارہ کو اپنے “ڈریگن” میں سے ایک اور خود کو گیم آف تھرونز کی خالیسی قرار دیا تھا، جو بالڈونی کی جانب سے جنوری میں دائر کی گئی شکایت میں شامل تھا۔
بالڈونی — جو اس کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت کے بعد لائیولی پر ہتک عزت کا جوابی دعویٰ کر رہے ہیں — نے اپنی شکایت میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ لائیولی نے بالڈونی پر لائیولی کی دوبارہ تحریروں کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے سوئفٹ کا استعمال کیا۔
بالڈونی نے لائیولی اور رینالڈز کے پینٹ ہاؤس میں مبینہ ملاقات کا بھی ذکر کیا جہاں سوئفٹ نے “لائیولی کے سکرپٹ کی تعریف کرنا شروع کر دی تھی۔”
لائیولی اور بالڈونی کے 9 مارچ 2026 کو عدالت میں آمنے سامنے ہونے کی توقع ہے۔