افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت کے گرفتاری کے وارنٹ کو "سیاسی طور پر متحرک" قرار دے دیا

افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت کے گرفتاری کے وارنٹ کو “سیاسی طور پر متحرک” قرار دے دیا


طالبان کا کہنا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت کا فیصلہ “دوہرے معیار” اور “سیاسی بنیادوں پر” ہے۔

افغانستان کی طالبان حکومت نے جمعہ کو کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی جانب سے طالبان رہنماؤں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست “سیاسی طور پر متحرک” ہے۔ یہ اس وقت سامنے آیا جب ICC کے چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ طالبان رہنماؤں کے خلاف خواتین کے خلاف ظلم و ستم کے الزامات کی وجہ سے وارنٹ چاہتے ہیں۔

طالبان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ “یہ فیصلہ دیگر بہت سے ICC کے فیصلوں کی طرح ایک منصفانہ قانونی بنیاد سے عاری ہے، یہ دوہرے معیار کا معاملہ ہے اور سیاسی طور پر متحرک ہے”۔

طالبان نے کہا کہ “یہ افسوسناک ہے کہ اس ادارے نے افغانستان پر بیس سالہ قبضے کے دوران غیر ملکی افواج اور ان کے مقامی اتحادیوں کے ذریعے کیے گئے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کو نظرانداز کر دیا”۔

طالبان نے مزید کہا کہ “عدالت کو دنیا کے تمام انسانوں پر ایک خاص تشریح کو مسلط کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے اور دنیا کے دیگر لوگوں کے مذہبی اور قومی اقدار کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے”۔


اپنا تبصرہ لکھیں