شام میں باغیوں نے صدر بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ کر دیا ہے، جس کے بعد دمشق شہر میں ان کی حکومت کے 24 سالہ آمرانہ دور کا اختتام ہوا ہے۔ باغیوں نے اتوار کے روز دمشق پر قبضہ کر لیا، جس سے اسد کے خاندان کی حکمرانی کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ اس دوران شامی فوج نے باغیوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اہم شہروں میں کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
شامی فوج کے افسران نے باغیوں کے دمشق میں داخل ہونے کی تصدیق کی، اور یہ بتایا کہ اسد اس وقت دمشق سے نکل چکے ہیں۔ اس دوران عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی اور آزادی کے نعرے لگائے، اور جیلوں سے قیدیوں کی رہائی کا جشن منایا۔ باغیوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ وہ اب شامی عوام کے لیے آزاد انتخابات کا مطالبہ کریں گے۔
اس تبدیلی سے روس اور ایران کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جو اسد کی حکومت کے حمایتی تھے۔ باغی گروپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب ایک عبوری حکومت تشکیل دینے کے عمل میں ہیں، جس میں شام کے عوام کو آزادی اور انصاف فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس وقت، شام کی سیاسی مستقبل کی بابت اب تک مختلف عالمی طاقتوں کی جانب سے ردعمل آنا باقی ہے۔