بدھ کے روز اسٹاک مارکیٹ میں معمولی بہتری دیکھی گئی، جس کی بنیادی وجوہات میں مضبوط غیر ملکی سرمایہ کاری، عالمی خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں، اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے مزید مالیاتی نرمی کی توقعات شامل تھیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کے بینچ مارک KSE-100 انڈیکس میں 253.96 پوائنٹس (0.22%) کا اضافہ ہوا، جس کے بعد انڈیکس 113,342.43 پر بند ہوا، جو کہ گزشتہ بند ہونے والی سطح 113,088.47 سے زیادہ تھا۔ دن کے دوران انڈیکس نے 114,029.75 کی بلند ترین اور 113,060.25 کی کم ترین سطح کو چھوا۔
عارف حبیب کموڈٹیز کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او احسن مہنتی کے مطابق، “ورلڈ بینک کی جانب سے ریاستی اداروں کی نجکاری کے لیے معاونت، 40 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کے وعدے، اور حکومتی اصلاحاتی عزم کی تعریف نے PSX میں تیزی کی لہر دوڑائی۔”
وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز ورلڈ بینک کی 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو پاکستان کی ترقی کے لیے ایک “نیا باب” قرار دیا، جس کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ورلڈ بینک کی سرمایہ کاری دو حصوں پر مشتمل ہے: 20 ارب ڈالر نجی شعبے کے لیے، جو انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کے ذریعے فراہم کیے جائیں گے، جبکہ 20 ارب ڈالر عوامی ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ فنڈز صحت، تعلیم، نوجوانوں کی ترقی، اور انفراسٹرکچر میں بہتری کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
دوسری جانب، پاکستان کی معاشی ٹیم 4 مارچ کو ہونے والے آئی ایم ایف جائزے کی تیاری کر رہی ہے، جو کہ 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF) کا حصہ ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے اپریل 2025 تک ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری متوقع ہے۔
رواں مالی سال کے دوران پاکستان نے 5.5 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے حاصل کیے ہیں، جن میں آئی ایم ایف کی قسط بھی شامل ہے، تاہم یہ رقم مالی سال 2025 کے لیے متوقع 19 ارب ڈالر کے تخمینے سے کہیں کم ہے۔
پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر نے جنوری 2025 میں 313 ملین ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کیں، جو کہ سالانہ بنیادوں پر 18% اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔
اگرچہ ماہانہ برآمدات دسمبر 2024 کے مقابلے میں 10% کم رہیں، لیکن جنوری کی برآمدات پچھلے 12 ماہ کی اوسط 303 ملین ڈالر سے زیادہ رہیں، جس سے اکتوبر 2023 کے بعد مسلسل 16ویں ماہ سالانہ بنیادوں پر نمو کا تسلسل برقرار رہا۔
مالی سال 2025 کے پہلے سات ماہ (جولائی تا جنوری) میں آئی ٹی برآمدات 27% بڑھ کر 2.18 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
مہنتی کے مطابق، “عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے، برآمدات کے مثبت اعداد و شمار، کھاد، سیمنٹ اور بینکاری شعبوں کے مضبوط نتائج، اور مہنگائی کی کم سطح کے باعث اسٹیٹ بینک کی جانب سے مزید مالیاتی نرمی کی توقعات نے تیزی کی رفتار کو مزید تقویت دی۔”
سیمنٹ سیکٹر نے کوئلے کی کم قیمتوں اور انفراسٹرکچر ترقیاتی منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا، جبکہ بینکاری شعبے میں بھی زبردست اضافہ دیکھا گیا، خاص طور پر تجارتی بینکوں کے متوقع مالیاتی نتائج کے پیش نظر۔
منگل کے روز، PSX میں زبردست بحالی دیکھی گئی، جس نے چار روزہ مسلسل مندی کے رجحان کو توڑ دیا، کیونکہ سرمایہ کاروں نے کم قیمت حصص اور مخصوص شعبوں کی مضبوط کارکردگی سے فائدہ اٹھایا۔
KSE-100 انڈیکس میں منگل کو 1,344.95 پوائنٹس (1.2%) کا اضافہ ہوا اور یہ 113,088.48 پر بند ہوا، جبکہ دن کے دوران انڈیکس 113,252.55 کی بلند ترین سطح تک پہنچا۔