اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ ان کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس، اسٹارلنک، پاکستان میں لانچ کے لیے تیار ہے، حکومت کی منظوری کا انتظار ہے۔
پاکستانی سوشل میڈیا ایکٹویسٹ صنم جمالی کے جواب میں، مسک نے کہا، “ہم حکومت کی منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔”
جمالی نے اسٹارلنک کی پاکستان میں جلدی لانچ کے لیے زور دیا، کہا، “ملینوں لوگ اس رابطے، تعلیم اور مواقع کے منتظر ہیں جو اسٹارلنک فراہم کر سکتا ہے۔”
یہ اعلان ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان میں طویل عرصے سے انٹرنیٹ کی رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔ لاکھوں صارفین سست اور غیر مستحکم انٹرنیٹ کا سامنا کر رہے ہیں، جس کی حکومت زیر سمندری کیبل کی خرابی کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔ تاہم، اطلاعات کے مطابق حکام ممکنہ طور پر انٹرنیٹ کی پابندیوں پر تجربہ کر رہے ہیں، بشمول ممکنہ “فائر وال” کا۔
وزیر مملکت برائے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن، شہزا فاطمہ خواجہ نے گزشتہ ماہ تصدیق کی کہ اسٹارلنک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں، انہوں نے کہا، “ہم اسٹارلنک کو پاکستان لانے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔”