SpaceX کو ایک اور خلائی مشن کے لیے تیار ہونا پڑے گا کیونکہ اس کے بانی ایلون مسک نے "چھوڑے گئے" خلابازوں کو واپس لانے کا عہد کیا ہے۔

SpaceX کو ایک اور خلائی مشن کے لیے تیار ہونا پڑے گا کیونکہ اس کے بانی ایلون مسک نے “چھوڑے گئے” خلابازوں کو واپس لانے کا عہد کیا ہے۔


مسک نے بدھ کے روز اپنے X پر اس منصوبے کا انکشاف کیا کہ وہ دو خلابازوں کو جو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (ISS) پر پھنسے ہوئے ہیں، جتنی جلدی ممکن ہو واپس لائیں گے۔

نیشنل ایرو ناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (NASA) کے خلائی عملے، بچ ول مور اور سونی ولیمز، نے جون 2024 میں بوئنگ کے اسٹار لائنر کیپسول کے ذریعے ISS کا سفر کیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، “میں نے ایلون مسک اور SpaceX سے کہا ہے کہ وہ ان دو بہادر خلابازوں کو جو بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے خلا میں تقریباً چھوڑ دیے گئے ہیں، واپس لے آئیں۔”

انہوں نے اپنی پوسٹ کے اختتام پر ٹیسلا کے بانی کو ان کے مشن کے لیے نیک خواہشات دیں۔

NASA کے مطابق، عملہ “پھنس نہیں گیا” اور ان کے گھر واپس جانے کے لیے ایک منصوبہ موجود ہے۔

اس کے علاوہ، خلاباز طویل مدتی مشنوں کے لیے تربیت حاصل کر چکے ہیں اور ان کی صحت پر ان کی رہائش کے دوران میڈیکل ماہرین نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ٹیسٹ پرواز صرف آٹھ دنوں کے لیے تھی، لیکن NASA اور بوئنگ کے انجینئروں نے خلائی جہاز کے پروپولشن سسٹم میں مسائل دریافت کیے۔

اس مسئلے کے باعث ٹیم نے خلابازوں کے بغیر جہاز کو واپس زمین پر لانے کا فیصلہ کیا۔ تب سے دونوں خلاباز اسٹیشن پر ہی موجود ہیں۔

NASA کی پالیسیوں کے مطابق، انہیں عملے کی تبدیلی کرنی ہوگی تاکہ اسٹیشن کو کم عملے کے ساتھ چھوڑا نہ جائے، جو کسی بھی دیکھ بھال کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

حالیہ ترقی کے مطابق، Crew-10 کا ISS کے لیے سفر مارچ تک مؤخر کر دیا گیا ہے، جو کہ ول مور اور ولیمز کے متبادل عملے کے طور پر ہوگا۔

SpaceX کے ساتھ تمام آنے والے مشنوں کے لیے ایک خصوصی معاہدہ طے پایا ہے، لیکن یہ غیر واضح ہے کہ آیا NASA کو خلابازوں کی واپسی کے لیے ایلون مسک کی کمپنی کو اضافی رقم ادا کرنی ہوگی۔


اپنا تبصرہ لکھیں