جنوبی افریقہ کے وزیر کھیل، گیٹن مکینزی نے چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان کے خلاف میچ کے بائیکاٹ کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کرکٹ جنوبی افریقہ اور دیگر ممالک کی فیڈریشنز پر زور دیا کہ وہ طالبان حکومت کے خواتین کے حقوق پر سخت رویے کے خلاف سخت پیغام دینے کے لیے اس معاملے پر غور کریں۔
بائیکاٹ کی وجوہات
انگلینڈ اور جنوبی افریقہ دونوں کو ایک ہی گروپ میں افغانستان کے ساتھ رکھا گیا ہے، اور ان پر دباؤ ہے کہ وہ خواتین کے حقوق پر طالبان کے رویے کی وجہ سے ان میچوں کا بائیکاٹ کریں۔
مکینزی نے کہا کہ اگر یہ ان کے اختیار میں ہوتا، تو وہ یقینی طور پر افغانستان کے خلاف میچ نہ کھیلتے۔ انہوں نے کہا، “ایک ایسے شخص کے طور پر جو نسل پرستی کے دور میں کھیل کے مساوی مواقع سے محروم رہا، خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر خاموش رہنا منافقت ہوگی۔”
عالمی دباؤ
160 سے زائد برطانوی سیاست دانوں نے انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کو خط لکھا ہے، مطالبہ کرتے ہوئے کہ وہ افغانستان کے خلاف 26 فروری کو لاہور میں ہونے والے میچ کا بائیکاٹ کریں۔
کرکٹ آسٹریلیا نے بھی مارچ 2024 میں افغانستان کے خلاف ایک سیریز منسوخ کی تھی، لیکن وہ ورلڈ کپ 2023 اور ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں افغانستان کے ساتھ کھیل چکے ہیں۔