سندھ میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے نمٹنے کے لیے خصوصی یونٹ کا قیام


سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے جمعرات کے روز سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے معاملات سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی یونٹ کے قیام کا اعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ مراد کی زیر صدارت 32ویں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت، سوشل میڈیا پر آن لائن حفاظت کو یقینی بنانے اور افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی گئی ہے۔

اس اتھارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر قانونی یا قابل اعتراض مواد کو ریگولیٹ کرنے، ان پلیٹ فارمز کے اندراج کا انتظام کرنے، انہیں جزوی یا مکمل طور پر بلاک کرنے، اور مواد کے حوالے سے معیارات کے لیے رہنما اصول اور ہدایات جاری کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

اس کے علاوہ، یہ غیر قانونی یا قابل اعتراض مواد کو بلاک یا ہٹانے کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایت کر سکتی ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے “تشدد پسند انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے سینٹر فار ایکسیلنس” کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے تاکہ تشدد پسند انتہا پسندی سے نمٹنے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی جا سکے۔

وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اگلے کابینہ اجلاس میں مجوزہ قانون پیش کریں۔

ایک بار قائم ہونے کے بعد، یہ مرکز تشدد پسند انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے تحقیق، پالیسی سازی اور حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔

یہ دہشت گردی کی مالی معاونت کی تحقیقات پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو بھی مدد فراہم کرے گا اور آن لائن بنیاد پرستی، نفرت انگیز تقاریر، غلط معلومات اور نوجوانوں کی بدمعاشی کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کرے گا۔

اجلاس کے دوران، وزیر اعلیٰ مراد نے دریائی علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف مشترکہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کے لیے پنجاب اور بلوچستان کے ساتھ رابطہ کاری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ “صوبوں میں مقیم غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کو وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق واپس بھیجا جا رہا ہے۔”

اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت نے 2023-24 میں غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے منصوبے (IFRP) کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے، جس کے دوران 85,916 غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجا گیا۔

متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کی نگرانی میں کراچی، حیدرآباد اور جیکب آباد میں ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کیے گئے تھے۔

وزیر اعلیٰ نے شہر میں سڑک حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ ساتھ ٹینکروں اور ڈمپروں کو آگ لگانے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ٹریفک قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر چلنے والے ڈمپروں اور ٹرکوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے پولیس کو ٹینکروں کو آگ لگانے کے ذمہ دار افراد کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزراء شرجیل میمن، ضیاء الحسن لانجر، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل محمد اویس دستگیر، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد شامریز، سیکرٹری داخلہ اقبال میمن، انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) سندھ غلام نبی میمن، پرنسپل سیکرٹری آغا واصف، اے آئی جی کراچی، ایف آئی اے، کسٹم اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔


اپنا تبصرہ لکھیں