سندھ اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کی جانب سے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی (BIEK) کے متنازعہ نتائج پر پیش کی گئی رپورٹ کی روشنی میں، صوبائی کابینہ نے منگل کے روز بندرگاہی شہر میں انٹرمیڈیٹ کے پہلے سال کے طلباء کو اضافی نمبر دینے کی اجازت دے دی۔
رواں سال جنوری میں، صوبائی اسمبلی نے اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی سربراہی میں ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ بندرگاہی شہر میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے متنازعہ نتائج کی تحقیقات کی جا سکے۔
گزشتہ ماہ، پارلیمانی پینل نے انٹرمیڈیٹ کے پہلے سال کے طلباء کو ریاضی اور فزکس میں 15% اور کیمسٹری میں 20% اضافی نمبر دینے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ وہ امتحانات پاس کر سکیں۔
تاہم، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فزکس، کیمسٹری اور ریاضی کے تمام طلباء کو 20% اضافی نمبر دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے BIEK میں اصلاحات لانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرنے اور اس سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
دریں اثنا، کابینہ کے اجلاس میں صوبے بھر میں پلاسٹک کے تھیلوں — شاپنگ بیگ اور پلاسٹک کیریئر بیگ — کی فروخت، تیاری اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ کے میڈیا کنسلٹنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، صوبائی حکومت نے غیر انحطاط پذیر پلاسٹک مصنوعات پر پابندی عائد کرنے کے لیے سندھ پروہیبیشن آف نان ڈیگریڈیبل پلاسٹک پروڈکٹس رولز 2024 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔