غیر ملکی کمپنیوں کی منافع کی وطن واپسی میں نمایاں اضافہ


اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، کثیر القومی کمپنیوں نے رواں مالی سال کے پہلے نو مہینوں کے دوران 1.719 بلین ڈالر کا منافع اور ڈیویڈنڈ واپس اپنے ممالک منتقل کیا ہے، جو کہ 108 فیصد کا اضافہ ہے۔

دی نیوز نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ یہ اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مرکزی بینک غیر ملکی سرمایہ کاروں سے سرمائے کے اخراج کی اجازت دینا جاری رکھے ہوئے ہے، جو بیرونی اکاؤنٹ میں جاری بہتری کی عکاسی کرتا ہے۔

مارچ میں، کثیر القومی کارپوریشنوں اور مقامی اسٹاک مارکیٹ میں حصہ لینے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 157.9 ملین ڈالر اپنے گھروں کو بھیجے۔

پاکستان نے مارچ میں بڑھتی ہوئی ترسیلات زر کی وجہ سے 1.2 بلین ڈالر کا ریکارڈ بلند کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس درج کیا۔ تاہم، ملک کو گزشتہ مہینے 97 ملین ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔

مالی سال 2025 کے پہلے نو مہینوں کے دوران، پاکستان نے 1.9 بلین ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 1.7 بلین ڈالر کے خسارے کے برعکس ہے۔

ایس بی پی کو توقع ہے کہ جون میں زرمبادلہ کے ذخائر 14 بلین ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے۔ فی الحال، ایس بی پی کے ذخائر 10.57 بلین ڈالر ہیں – جو دو ماہ کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔

مالی سال 25 کے جولائی تا مارچ کے عرصے میں پاکستان کی خالص غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 14 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 1.644 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ تاہم، ملک نے مارچ میں 25.7 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کی آمد کو راغب کیا، جو ایک سال پہلے 294.2 ملین ڈالر تھی۔

ایس بی پی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی تا مارچ مالی سال 25 کے دوران ایف ڈی آئی سے منافع کی وطن واپسی 1.649 بلین ڈالر تک بڑھ گئی، جو گزشتہ سال 764.3 ملین ڈالر تھی۔

اسی عرصے کے دوران، غیر ملکی نجی سرمایہ کاری سے منافع اور ڈیویڈنڈ کی رقم 70.8 ملین ڈالر رہی، جو گزشتہ سال 61.7 ملین ڈالر تھی۔

جولائی تا مارچ مالی سال 25 میں پاور سیکٹر میں منافع اور ڈیویڈنڈ کا سب سے زیادہ اخراج ہوا، جو 327.9 ملین ڈالر رہا، جو گزشتہ سال کے 113.5 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔

فوڈ سیکٹر 291 ملین ڈالر کی وطن واپسی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا، اس کے بعد مالیاتی سیکٹر رہا، جس میں رواں مالی سال کے پہلے نو مہینوں کے دوران 214.2 ملین ڈالر کا اخراج ہوا۔


اپنا تبصرہ لکھیں